سعودی عرب میں میاں بیوی کا ایک دوسرے کا موبائل کوڈ کھولنا جرم قرار

جرم ثابت ہونے پر ایک سال قید یا 500 ریال جرمانہ یا ایک ساتھ دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں، سعودی مشیر قانون


ویب ڈیسک April 01, 2018
مرضی کے خلاف موبائل فون کی چھان بین کرنا جاسوسی کے زمرے میں آئے گا، سعودی مشیرِقانون : فوٹو : فائل

سعودی وزارتِ قانون نے نئے منظور ہونے والے سائبر قانون میں میاں بیوی کا ایک دوسرے کے موبائل بغیر اجازت کھولنا جرم قرار دے دیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب میں نیا قانون منظور ہوا ہے جس کے تحت میاں بیوی اب ایک دوسرے کا موبائل فون بغیر اجازت استعمال نہیں کرسکتے اور اگر کوئی بھی ایک فرد ایسی حرکت کرے گا تو اسے جاسوسی کا مجرم قرار دیا جائے گا جب کہ جرم ثابت ہونے پر اسے سزا بھی دی جائے گی۔

نئے قانون کے حوالے سے سعودی عرب کے مشیرِ قانون عبدالعزیز باتل کا کہنا ہے کہ میاں بیوی میں سے کسی ایک کا دوسرے کے موبائل فون کے کوڈ کو اس کی مرضی کے خلاف کھول کر چھان بین کرنا جاسوسی کے زمرے میں آئے گا جسے جرم تصور کیا جائے گا اور جاسوسی کے مرتکب فرد کو جج تعزیری سزا دینے کامجاز ہوگا جو کم سے کم ایک سال قید اور 500 ریال جرمانہ یا ایک ساتھ دونوں سزائیں بھی ہوسکتی ہیں، جرمانے کی شکل میں لی جانے والی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے گی۔

مشیرِقانون کا کہنا تھا کہ میا ں اور بیوی کی ایک دوسرے کے لیے جاسوسی صرف موبائل فون تک ہی محدود نہیں بلکہ کمپیوٹر اور کیمروں کے ذریعے بھی ہوسکتی ہے اور ان سب آلات کے ذریعے جاسوسی پر بھی مذکورہ قانون لاگو ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں