بچا ہوا کھانا دوبارہ قابل استعمال بنایا جاسکتا ہے

کچن کی دیگر ذمے داریوں کی طرح یہ ذمہ داری بھی خواتین پر عائد ہوتی ہے کہ وہ رزق کو ضائع ہونے سے کیسے بچاسکتی ہیں۔

کچن کی دیگر ذمے داریوں کی طرح یہ ذمہ داری بھی خواتین پر عائد ہوتی ہے کہ وہ رزق کو ضائع ہونے سے کیسے بچاسکتی ہیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

وطن عزیز کے باسیوں کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ کھانا کم کھاتے ہیں اور ضائع زیادہ کرتے ہیں۔ یہ بات درست بھی ہے۔

ہم شادی بیاہ یا دیگر تقاریب میں رزق نہ صرف بہت زیادہ ضائع کرتے ہیں، بلکہ گھروں میں بھی رزق کی بہت توہین کی جاتی ہے۔ جتنی بھوک ہوئی، اتنا کھالیا اور بچے ہوئے کھانے کو یہ سوچے بغیر کچرے یا کوڑے دان میں پھینک دیا کہ یہ گناہ ہے۔ یہی رزق جسے ہم پھینکتے ہیں، اسے کار آمد بناکر کام میں لایا جاسکتا ہے۔

کچن کی دیگر ذمے داریوں کی طرح یہ ذمہ داری بھی خواتین پر عائد ہوتی ہے کہ وہ رزق کو ضائع ہونے سے کیسے بچاسکتی ہیں۔ بہت سے گھروں میں لوگ روٹی کھانے کے بعد اس کا ایک آدھ ٹکڑا ضرور بچاتے ہیں، اگر یہ روز کا معمول ہو تو روٹی کے بہت سے ٹکڑے جمع ہوجاتے ہیں جنہیں ضائع کرنے کے بجائے بہتر ہوگا کہ ٹماٹر اور ہری مرچ کے ساتھ گھر میں رکھے ہوئے مسالے ڈال کر بھون لیں اور ہلکا سا پانی ڈال کر پانچ چھے منٹ تک دم دے کر اتار لیں۔ پلیٹ میں نکال کر تلی ہوئی براؤن پیاز، لیموں کا رس اور چاٹ مسالا چھڑک کر یہ لذیذ اور جھٹ پٹ ڈش پیش کی جاسکتی ہے۔

اگر سبزی کا سالن جیسے گاجر، مولی، کدو، ٹنڈے اور بینگن بچ جائیں تو اگلے دن اس کے پراٹھے بھی بناسکتی ہیں۔ روٹی بیل کر اس میں سبزی بھرلیں اور فرائی کرکے اس کے چار ٹکڑے کرلیں۔ ساتھ میں دہی کی چٹنی اور سلاد بناکر نوش کیا جاسکتا ہے۔


اسی طرح اگر گوشت کا سالن کھانے کے بعد بچ جائے تو اس کی بوٹیاں چنے کی دال، آلو، نمک اور دیگر مرچ مسالوں کے ساتھ ابال لیں۔ پانی خشک ہوجائے تو اس آمیزے کو پیس کر اس کی ٹکیاں بناکر فرائی کرلیں ۔ اسی طرح ڈبل روٹی کے ٹکڑے بھی ناشتے میں اکثر بچ جاتے ہیں، ان ٹکڑوں کو ایک برتن میں ڈال کر فریج میں رکھ دیں۔ جب ان کی مقدار بڑھ جائے تو انہیں نکال کر کوٹ لیں۔ نگٹس، کباب یا چکن فرائی کرنے کے لیے یہ چورا کوٹنگ کے کام آتا ہے۔

دال اگر زیادہ مقدار میں بچ جائے تو آٹے میں یہ دال، کٹی ہوئی ہری مرچوں اور نمک کے ساتھ ملاکر آٹا گوندھ کر پراٹھے بنالیں۔ بہت لذیذ ہوں گے۔ اچار کے ساتھ دال کے یہ پراٹھے بہت لذت دیتے ہیں۔ بہت سی خواتین سالن میں آلو تو ڈال لیتی ہیں، لیکن انہیں کھایا بہت کم جاتا ہے۔ اگر آپ کے ساتھ ایسا کوئی مسئلہ ہے تو ان آلوؤں کو چوپ کرکے ہری مرچ، ہری پیاز، ہرا دھنیا باریک چوپ کرکے ڈالیں۔ نمک اور گرم مسالا ڈال کر اس آمیزے کو رول یا سموسوں کی پٹیوں میں بھرلیں۔ ہلکی پھلکی بھوک میں یہ مزے دار رول اور سموسے بہت مزہ دیتے ہیں۔

کوئی میٹھی چیز حلوہ، زردہ ، سویاں کچھ بھی بچ جائیں تو آپ انہیں کھانے کے وقت دودھ اور بالائی ڈال کر ہلکی آنچ پر پکاکر دوبارہ تازہ کرسکتی ہیں۔ چاول ، بریانی، پلاؤ بچ جائے تو اسے آپ فریزر میں رکھ دیں، جب کھانا ہو تو ہلکا سا پانی ڈال کر گرم توے پر دم دے لیں، چاول بالکل تازہ ہوجائیں گے۔ کسی بھی چیز کو محفوظ رکھنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ آپ اسے فریزر میں رکھیں۔

نچلے خانے میں رکھی جانے والی چیزیں اکثر خراب ہوجاتی ہیں اور ان میں ہلکی ہلکی بو آنے لگتی ہے۔ جب بھی کھانا کھانے بیٹھیں، اپنی پلیٹ میں اتنا ہی کھانا نکالیں جتنا آپ کھاسکتی ہوں۔ پلیٹیں بھر بھ کر ر رزق کو ضائع مت کیجیے۔ وطن عزیز میں ایسے بے شمار لوگ ہیں جنہیں پیٹ بھر کر ایک وقت کا کھانا بھی نصیب نہیں ہوتا۔ ہمیں اگر ہر چیز بروقت مل جاتی ہے تو خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے اس کی نعمتوں کی قدر کریں۔

 
Load Next Story