حکومت اپنے کام خود کرے تو مداخلت نہیں کریں گے چیف جسٹس

سرکار کے کرنے والے کام بھی ہمیں کرنے پڑ رہے ہیں پھر کہتے ہیں سپریم کورٹ کام میں مداخلت کرتی ہے، چیف جسٹس


ویب ڈیسک April 02, 2018
سرکار کے کرنے والے کام بھی ہمیں کرنے پڑ رہے ہیں پھر کہتے ہیں سپریم کورٹ کام میں مداخلت کرتی ہے، چیف جسٹس کے ریمارکس فوٹو : فائل

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ سرکار کے کرنے والے کام بھی ہمیں کرنے پڑرہے ہیں اگر حکومت اپنے کام خود کرے تو مداخلت نہیں کریں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں پمزاسپتال کے بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر کے بند ہونے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے کی۔ چیف جسٹس نے پمز اسپتال کی جانب سے کیس کی نمائندگی کرنے والے ڈاکٹرامجد سے استفسار کیا کہ بون میرو سینٹر بند کرنے کی کیا وجہ ہے۔ ڈاکٹرامجد نے جواب دیا کہ دو ڈاکٹرز اور ایک نرس کو مستقل نہیں کیا گیا جس پر مسئلہ بنا۔ وزارتِ کیڈ کو 13 خطوط لکھے تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی، اب سب کی نظریں عدالت کی جانب ہی ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ صرف 3 لوگوں کی تقرری کی وجہ سے پورا سینٹر بند ہوگیا۔

چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سرکار کے کرنے والے کام بھی ہمیں کرنے پڑ رہے ہیں پھر کہتے ہیں سپریم کورٹ کام میں مداخلت کرتی ہے اگر حکومت اپنے کام خود کرے تو مداخلت نہیں کریں گے۔ لوگ کہتے ہیں کہ ہم اپنے کام کی قربانی دے رہے ہیں میں تو ہفتے اور اتوار کو بھی چھٹی نہیں کرتا۔

عدالت نے پمز اسپتال کو بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر کھولنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ سینٹر کو آج شام 4 بجے تک فعال کیا جائے اور پبلک سروس کمیشن کے ذریعے عملہ تعینات کیا جائے، جب کہ موجود عملے کے واجبات بھی فوری ادا کئے جائیں، نئی تعیناتیاں ہونے تک موجودہ عملہ کام جاری رکھے۔ عدالت نے برطرف ملامین کو فوری بحال کرنے کا بھی حکم دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں