دماغ کی محافظ غذائیں

ان کی مدد سے زہنی تنزلی پر قابو پائیے۔


ایاز گیلانی April 03, 2018
ان کی مدد سے زہنی تنزلی پر قابو پائیے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

کچھ غذائیں دماغی افعال کو بہتر بنا کر عمر بڑھنے کے ساتھ ذہنی تنزلی سے تحفظ فراہم کرتی ہیں ۔انہی غذائوں کا تعارف درج ذیل ہے۔

اخروٹ

یہ میوہ الفا لائنولینک ایسڈ سے بھرپور ہے۔ یہ جز دوران خون کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے جس سے دماغ تک آکسیجن کی فراہمی موثر انداز سے سے ہوتی ہے۔ اخروٹ کھانے سے یاداشت بہتر ہوتی ہے۔ کچھ سیکھنے کی صلاحیت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

زیتون کا تیل

زیتون کا تیل بہترین اجزا کا مرکب ہے جو دماغ کی عمر بڑھنے کے عمل سست کرتے ہیں۔ یہ طویل المدتی بنیادوں پر دماغی صحت کا تحفظ بھی فراہم کرتا ہے۔ جسمانی صحت پر مرتب ہونے والے دیگر فوائد الگ ہیں۔

بیریاں

اسٹرابری،بلیوبیری یا کوئی بھی بیری ہو، ان کا استعمال یاداشت اور توجہ جیسی صلاحیتوں میں تنزلی کا عمل سست کرتا ہے۔یوں بڑھاپے میں بھی یاداشت متاثر نہیں ہوتی جبکہ کسی کام کے دوران بھرپور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت برقرار رہتی ہے۔

کافی

اس میں پایا جانے والا جز کیفین دماغی حسوں کو بہتر بناتا ہے۔نیز انٹی آکسائیڈنٹس دماغی صحت مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ دنیا کا مقبول ترین یہ گرم مشروب مایوسی یا ڈپریشن کے خاتمے کے لیے بھی مفیدہے۔

پالک

اس میں لوٹین نامی اینٹی آکسائیڈنٹ بڑی مقدار میں ملتا ہے جو دماغی تنزلی سے تحفظ دیتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو خواتین پالک اور اس جیسی سبز پتوں والی سبزیوں کا زیادہ استعمال کریں، ان میں دماغی تنزلی کی شرح بہت کم ہوتی ہے ۔

ڈارک چاکلیٹ

اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ڈارک چاکلیٹ پورے جسم کے لیے صحت بخش ہے مگر اس میں شامل کیفین دماغی تیزی کے لیے بھرپور کردار ادا کرتا ہے۔ چاکلیٹ فلیونوئیڈز نامی کیمیکل سے بھی بھرپور ہوتی ہے جو دوران خون کے ساتھ ساتھ دماغی صحت بھی بہتر بناتا ہے۔یہ کیمیکل کولیسٹرول کنٹرول اور بلڈ پریشر کی شرح بھی کم کرتا ہے۔

پانی

جب کوئی فرد پیاسا ہو تو اس کے دماغی ٹشوز بھی سکڑ جاتے ہیں۔ یہ بات ثابت ہوچکی کہ پیاس دماغی افعال پر اثر انداز ہوتی ہے۔ درحقیقت پانی کی طلب مختصر مدت کی یاداشت، توجہ مرکوز کرنے اور فیصلہ سازی جیسی دماغی صلاحیتوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔لہذا جسم میں پانی کی کمی مت ہونے دیجیے۔

مچھلی

یہ غذا دماغ تیز کرنے میں مددگار ہے۔ وجہ ہے اس میں شامل اومیگا تھری فیٹی ایسڈز۔خاص طور پر سارڈین اور سالومن مچھلیوں میں تو ان کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو ڈیمنیشیا جیسے دماغی مرض کا خطرہ کم کرکے توجہ مرکوز کرنے اور یاداشت وغیرہ بہتر بناتے ہیں۔

انڈہ

یہ کولائن نامی ایک نیوٹریشن سے بھرپور ہوتا ہے جو جسم میں ایک دماغی جز، ایسٹیلکولین کی مقدار بڑھا دیتا ہے جو یاداشت کو بہتر بناتے ہیں۔ خاص طور پر ان کی زردی کا استعمال بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ ناشتے میں پروٹین سے بھرپور غذا جیسے انڈوں کا استعمال مجموعی دماغی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے جبکہ اس میں شامل ایسٹیلکولین آپ کو چیزیں بھولنے کی عادت سے بھی نجات دلاتا ہے۔

لہسن

اس کا استعمال دماغی کینسر کی کچھ اقسام سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ امریکن کینسر سوسائٹی کی تحقیق کے مطابق لہسن میں موجود اجزا ایسے خلیات کا خاتمہ کرنے کا کام کرتے ہیں جو دماغی رسولی کا باعث بنتے ہیں۔

دالیں

دالوں کا استعمال بھی آپ کا دماغ تیز بناتا ہے۔ دالوں میں فلوٹین نامی وٹامن بی کی ایک قسم پائی جاتی ہے جو دماغی طاقت بڑھاتی ہے۔ یہ جز امینو ایسڈ کی مقدار بھی کم کرتی ہے جو دماغی افعال کو نقصان پہنچانے کا کام کرتے ہیں۔جبکہ ان کا استعمال موٹاپے سے بچائو میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جس سے بلڈ پریشر، ذیابیطس، امراض قلب اور فالج وغیرہ کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں