اغواکے بعد بچے کو قتل کرنیوالا ذہنی مریض ہےپولیس

والد نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی،ملزم نے ثاقب کو پارک میں قتل کیا

بچے کا گلہ گھونٹا گیا، پوسٹ مارٹم پر صورتحال واضح ہوجائے گی،انسپکٹر ندیم. فوٹو : فائل

لاہور:
میٹروول تھرڈ قائد اعظم کالونی میں اغوا کے بعد گلا گھونٹ کر ہلاک کیے جانے والے بچے کے قتل کے مقدمے میں گرفتار ملزم ذہنی مریض لگتا ہے۔

ملزم نے قتل کا الزام پولیس تشدد کے خوف سے قبول کیا،ملزم سے مختلف اوقات میں لیے گئے بیان میں تضاد ہے جبکہ گرفتار ملزم کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت بھی موجود نہیں، ملزم کے کردار کے بارے میں تفتیش ، پوسٹ مارٹم اور کیمیکل رپورٹ آنے کے بعد صورتحال سامنے آئے گی،تفصیلات کے مطابق 6 سالہ بچے ثاقب علی ولد غلام عباس کے قتل کے مقدمے میں گرفتار ملزم28 سالہ حنیف ولد عبد الرزاق ذہنی مریض لگتا ہے ،آپریشنل پولیس نے ملزم کو مقتول کے باپ کی شکایت پر حراست میں لے کر تشدد کی دھمکی دی تو اس نے ثاقب کے قتل کا اعتراف کر لیا۔




یہ بات مبینہ ٹاؤن تھانے کے انویسٹی گیشن انچارج انسپکٹر ندیم نے بتائی، ملزم حنیف نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ ثاقب کو قائد اعظم کالونی میں واقع عظیم گوٹھ پارک لے گیا تھا جہاں اس نے بچے کے گال پر پیار کیا تھا اور پکڑے جانے کے خوف سے بچے کو گلا گھونٹ کر ہلاک کردیا،میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچے کے گلے کو رسی کے پھندے سے گھونٹا گیا ہے،بچے کی لاش میٹروول تھرڈ کے ایک خالی پلاٹ سے ملی تھی،پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے پر صورتحال سامنے آجائے گی،واضح رہے پیر کی شام کو 6 سالہ ثاقب کی نیم برہنہ لاش ملی تھی،تاہم اتوار مغرب کے وقت غلام عباس نے ثاقب کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی پولیس نے بچے کی لاش دکھائی تو اس نے بیٹے ثاقب کے نام سے شناخت کر لیا تھا۔
Load Next Story