فنانس بل 201819 ٹیکس اہداف و اقدامات کے لیے چیف کمشنرز کانفرنس طلب
رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ ٹیکس ہدف کا حصول یقینی بنانے کی حکمت عملی پربھی غورکیاجائے گا
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے ٹیکس وصولیوں کے اہداف اور ریونیو اقدامات کو حتمی شکل دینے کے لیے 8 اپریل کو ملک کے تمام چیف کمشنرز کا اجلاس طلب کرلیا۔
ایف بی آر کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ اتوار کی صبح 11بجے ایف بی آر ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں بلائی جانے والی چیف کمشنرز کانفرنس میں رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ ٹیکس ہدف کے حصول کو یقینی بنانے سے متعلق بھی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا، اس کے علاوہ آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف ساڑھے4ہزارارب روپے سے زائد مقرر کرنے سے متعلق بھی تمام فیلڈ فارمشنز کی تجاویز لی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تمام ماتحت اداروں سے کہا گیا ہے کہ اپنی بجٹ تجاویز کی سافٹ کاپیاں جمعرات5اپریل کی صبح تک ہیڈ کوارٹرزبھجوا دی جائیں اور ان تجاویز کے ساتھ ریونیو کے اثرات کے اور اس کے معقول جواز و وجوہ بھی درج کی جائیں تاکہ ان تجاویز کی روشنی میں تجزیاتی و موازنہ پر مشتمل رپورٹس مرتب کی جاسکیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں دیر سے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کو آڈٹ کے لیے منتخب کرنے سے متعلق شق سیکشن 214 ڈی ختم کیے جانے کا امکان ہے کیونکہ اس سیکشن کی وجہ سے آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی ورکنگ متاثر ہورہی ہے۔
اس حوالے سے محکمے نے چیئرمین ایف بی آر کو تحریری طور پر سفارش بھی کردی ہے اور کہاگیا کہ مذکورہ شق کی وجہ سے آڈٹ کے زیر التوا کیسزکی تعداد بڑھ کر 7 لاکھ 80 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ گزشتہ 2 سال کے دوران صرف21 ہزار694 ٹیکس دہندگان کا آڈٹ مکمل ہوسکا ہے، آڈٹ کیسزکی اتنی بڑی تعداد سے نمٹنے کے لیے دستیاب انسانی وسائل ناکافی ہیں۔
اس کے علاوہ نئے بجٹ میں مینوفیکچررز اور پرچون فروشوں کی جانب سے صارفین کو اشیا کی سپلائی پر عائد فردر ٹیکس اور ایکسٹرا ٹیکس کی مد میں چوری روکنے کے لیے ٹیکس قوانین میں ترامیم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیاہے۔
ذرائع کے مطابق 7 اپریل کو طلب کیا جانے والا اجلاس آئندہ مالی سال کے ریونیو سے متعلق بجٹ تجاویز کے حوالے سے اہم ہے جس کے بعد بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دے کر فنانس بل میں شامل کیا جائے گا۔
ایف بی آر کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ اتوار کی صبح 11بجے ایف بی آر ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں بلائی جانے والی چیف کمشنرز کانفرنس میں رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ ٹیکس ہدف کے حصول کو یقینی بنانے سے متعلق بھی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا، اس کے علاوہ آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف ساڑھے4ہزارارب روپے سے زائد مقرر کرنے سے متعلق بھی تمام فیلڈ فارمشنز کی تجاویز لی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تمام ماتحت اداروں سے کہا گیا ہے کہ اپنی بجٹ تجاویز کی سافٹ کاپیاں جمعرات5اپریل کی صبح تک ہیڈ کوارٹرزبھجوا دی جائیں اور ان تجاویز کے ساتھ ریونیو کے اثرات کے اور اس کے معقول جواز و وجوہ بھی درج کی جائیں تاکہ ان تجاویز کی روشنی میں تجزیاتی و موازنہ پر مشتمل رپورٹس مرتب کی جاسکیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں دیر سے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کو آڈٹ کے لیے منتخب کرنے سے متعلق شق سیکشن 214 ڈی ختم کیے جانے کا امکان ہے کیونکہ اس سیکشن کی وجہ سے آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی ورکنگ متاثر ہورہی ہے۔
اس حوالے سے محکمے نے چیئرمین ایف بی آر کو تحریری طور پر سفارش بھی کردی ہے اور کہاگیا کہ مذکورہ شق کی وجہ سے آڈٹ کے زیر التوا کیسزکی تعداد بڑھ کر 7 لاکھ 80 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ گزشتہ 2 سال کے دوران صرف21 ہزار694 ٹیکس دہندگان کا آڈٹ مکمل ہوسکا ہے، آڈٹ کیسزکی اتنی بڑی تعداد سے نمٹنے کے لیے دستیاب انسانی وسائل ناکافی ہیں۔
اس کے علاوہ نئے بجٹ میں مینوفیکچررز اور پرچون فروشوں کی جانب سے صارفین کو اشیا کی سپلائی پر عائد فردر ٹیکس اور ایکسٹرا ٹیکس کی مد میں چوری روکنے کے لیے ٹیکس قوانین میں ترامیم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیاہے۔
ذرائع کے مطابق 7 اپریل کو طلب کیا جانے والا اجلاس آئندہ مالی سال کے ریونیو سے متعلق بجٹ تجاویز کے حوالے سے اہم ہے جس کے بعد بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دے کر فنانس بل میں شامل کیا جائے گا۔