تحریک انصاف کا پنجاب میں کسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
انتخابی اتحاد میں سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں اور معاملات قابو سے باہر ہوجاتے ہیں، عمران خان کا نقطہ نظر
پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے آئندہ عام انتخابات کے لیے پنجاب میں کسی جماعت سے اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ 5 سال کے دوران پنجاب کے سیاسی محاذ پر متعدد معاملات میں پاکستان عوامی تحریک، مسلم لیگ (ق) اور جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کے اتحادی کا کردار ادا کیا تاہم اب پی ٹی آئی نے کسی بھی جماعت سے انتخابی اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی اتحاد کے معاملے پر عمران خان کا موقف ہے کہ اپنے ہی پلیٹ فارم سے الیکشن میں لڑنے سے پارٹی ڈسپلن برقرار رہتا ہے جب کہ انتخابی اتحاد میں معاملات کنٹرول سے باہر ہوجاتے ہیں اور ایسے سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں جن کا اثر کئی برسوں تک رہتا ہے۔ اس لئے عمران خان نے سیاسی اتحادی جماعتوں کے قائدین سے کسی بھی قسم کے اتحاد سے معذرت کرلی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ 5 سال کے دوران پنجاب کے سیاسی محاذ پر متعدد معاملات میں پاکستان عوامی تحریک، مسلم لیگ (ق) اور جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کے اتحادی کا کردار ادا کیا تاہم اب پی ٹی آئی نے کسی بھی جماعت سے انتخابی اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی اتحاد کے معاملے پر عمران خان کا موقف ہے کہ اپنے ہی پلیٹ فارم سے الیکشن میں لڑنے سے پارٹی ڈسپلن برقرار رہتا ہے جب کہ انتخابی اتحاد میں معاملات کنٹرول سے باہر ہوجاتے ہیں اور ایسے سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں جن کا اثر کئی برسوں تک رہتا ہے۔ اس لئے عمران خان نے سیاسی اتحادی جماعتوں کے قائدین سے کسی بھی قسم کے اتحاد سے معذرت کرلی ہے۔