قومی سلامتی مشیر کی بھارتی ہائی کمشنرسے ملاقات پر چوہدری نثار کی تنقید

بھارتی دہشتگردی کے پسِ منظرمیں سینئرحکومتی اہلکار کی بھارتی ہائی کمشنر سے ملاقات سمجھ سے بالاتر ہے، سابق وزیر داخلہ


ویب ڈیسک April 04, 2018
کشمیری پاکستان کے قومی پرچم میں دفن ہورہے ہیں، چوہدری نثار فوٹو: فائل

HYDERABAD: سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مسئلہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں کی بربریت کے باوجود مشیر قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ کی بھارتی ہائی کمشنرسے ملاقات پر شدید تنقید کی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے گزشتہ روز وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ کی بھارتی ہائی کمشنر سے ملاقات پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں روا رکھی گئی بھارتی دہشت گردی کے پسِ منظر میں ایک سینئر حکومتی اہلکار کا بھارتی ہائی کمشنر سے ملاقات کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

چوہدری نثار نے کہا کہ ایسی ملاقاتوں سے پہلے سوچنا چاہیے کہ ہم خون میں لت پت کشمیریوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔ جب تک ہماری پالیسی اور عمل میں یہ ابہام اور تضاد دور نہیں ہوں گے اس وقت تک کشمیریوں کی مدد کا دعویٰ ایک دکھاواہی رہے گا۔ کیا بھارت میں متعین ہمارے ہائی کمشنر کو سینئر بھارتی حکومتی اہلکار اسی طرح ملاقات کاوقت دیتے ہیں؟ بھارت میں تو ہمارے سفارت کاروں پر زمین تنگ کی جارہی ہے اور اسلام آباد میں ہم ان کو بلا کر دوستی کی باتیں کر رہے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : مشیر قومی سلامتی سے بھارتی ہائی کمشنر کی ملاقات

سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے اس کا نوٹس تو اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی لیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل ان واقعات کو کھلی ریاستی دہشت گردی قرار دے رہی ہے اور ادھر ہم ایسے پیغام دے رہے ہیں جیسے اس خطے میں سب اچھا ہے اور دونوں ممالک قریب آرہے ہیں۔ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ اپنی آزادی کی خاطر شہید کیے جانے والے کشمیری پاکستان کے قومی پرچم میں دفن ہورہے ہیں اور ہم ان کے قاتلوں سے ایسے ملاقاتیں کررہے ہیں جیسے سب اچھا ہے یا کچھ ہوا ہی نہ ہو۔

واضح رہے کہ قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ سے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریا نے ملاقات کی تھی جس میں جامع مذاکرات پر زور دیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں