لڑکیوں کی شادی کیلیے کم ازکم عمر18 سال مقرر کرنیکا فیصلہ

سندھ حکومت جلد قانون سازی کریگی،علماو دیگرسے مشاورت جاری ہے، صوبائی وزیر ترقی نسواں


Staff Reporter August 10, 2012
سندھ حکومت جلد قانون سازی کریگی،علماو دیگرسے مشاورت جاری ہے، صوبائی وزیر ترقی نسواں

سندھ حکومت نے صوبے میں لڑکیوں کی شادی کے لیے کم از کم عمر 18 سال مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے بہت جلد قانون سازی کی جائے گی، ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر ترقی نسواں توقیر فاطمہ بھٹو نے جمعرات کو محکمہ ترقی نسواں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں ہینڈز، رٹگرز ورلڈ پاپولیشن فاؤنڈیشن کی جانب سے مقامی ہوٹل میں مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،

اس موقع پر انھوں نے کہاکہ اسلام ہمیں یہ تعلیم دیتا ہے کہ بچوں کی شادی اس وقت کی جائے جب وہ عاقل و بالغ ہوں، ہم نے بالغ کی بات کو قبول کیا، عاقل کی شرط کو بھول گئے،ذہنی بلوغت ہمیشہ جسمانی بلوغت کے بعد ہوتی ہے، انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے صحتمند معاشرے کے لیے مثبت قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں علمائے اکرام، دانشوروں، صحافیوں سمیت زندگی کے تمام طبقات سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے،

انھوں نے کہا کہ قانون سازی سے قبل ہم نے صوبائی محکمہ قانون اور مذہبی معاملات سے بھی رائے طلب کی ہے۔اس سے قبل ھینڈز کے عبدالرحیم موسوی نے کہا کہ کم سنی کی شادیوں میں لڑکی کی ذہنی اور جسمانی نشوونما پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں، کمسنی میں شادیاں کرنے والے والدین کے بچے بہت کمزور پیدا ہوتے ہیں اور ماؤں میں اموات کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں