لاہور ہائی کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں سزا یافتہ سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی سزا معطل کرکے انہیں انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے ملتان بنچ نے جمیشد دستی کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کی سماعت کے بعد سیشن کورٹ کا فیصلہ معطل کرکے انہیں انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے، جمشید دستی کے وکیل کا کہنا ہے کہ اعلیٰ عدالتوں نے جمشید دستی کو ان الزامات سے بری کردیا ہے جسے عدالت عالیہ میں استغاثہ ثابت نہ کرسکا جس کے باعث لاہور ہائی کورٹ نے ان کے خلاف فیصلہ معطل کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ اب جمشید دستی کی سزا ختم ہو گئی ہے اس لئے اب وہ انتخابات میں بھی حصہ لے سکیں گے۔
واضح رہے کہ مظفر گڑھ کی عدالت نے جمشید دستی کو جعلی ڈگری پر 3 سال قید اور 5 ہزار جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کی بنیاد پر ریٹرننگ افسر نے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے۔