دانش اسکولوں میں کیا فرشتے پڑھتے ہیں چیف جسٹس

ڈی پی ایس سرگودھا میںساڑھے چارہزارتنخواہ دینے پربرہمی،9ہزارمزدورکی اجرت ہے،اساتذہ سے یہ سلوک درست نہیں،ریمارکس

ڈی پی ایس سرگودھا میںساڑھے چارہزارتنخواہ دینے پربرہمی،9ہزارمزدورکی اجرت ہے،اساتذہ سے یہ سلوک درست نہیں،ریمارکس۔ فوٹو فائل

QAZI AHMAD:
سپریم کورٹ نے ڈویژنل پبلک اسکول سرگودھاکے اساتذہ کی تنخواہوں پر نظرثانی نہ کرنے پر چیف سیکریٹری پنجاب کو آج طلب کرلیاہے اورآبزرویشن دی ہے کہ ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک غیرآئینی ہے۔ڈویژنل پبلک اسکول سرگودھاکے اساتذہ کی تنخواہوںسے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے یہ کونسامعیارہے کہ دانش اسکول کے اساتذہ کوکم ازکم پچیس ہزارتنخواہ ملے اور ڈویژنل پبلک اسکول کے اساتذہ کوساڑھے چارہزار۔


چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت اس اسکول کو اپنی تحویل میںلے بصورت دیگرعدالت انتظام دانش پبلک اسکول کومنتقل کر دے گی۔کمشنرسرگودھانے بتایاکہ بورڈکا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے،کم ازکم تنخواہ 9 ہزارمقررکردی جائے گی۔عدالت نے اس موقف سے اتفاق نہیںکیا،چیف جسٹس نے کہا9 ہزار روپے پنجاب میں مزدورکی اجرت ہے، قوم کے بچوںکوتعلیم کے زیورسے آراستہ کرنے والوںکے ساتھ یہ سلوک درست نہیں،

جسٹس طارق پرویزنے کہاکہ ابھی تک کسی صوبے نے تعلیم کومفت کرنے کیلیے قانون سازی نہیںکی ہے،عدالت کوبتایا گیاکہ ایک دانش اسکول کے قیام پر35کروڑ روپے خرچ ہوجاتے ہیںاوراسکول کے استادکی کم ازکم تنخواہ25 ہزارہے اورماہانہ خرچہ پندرہ لاکھ آتاہے،آن لائن کے مطابق چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ دانش اسکولوں میںکیا فرشتے پڑھتے ہیںجہاں اساتذہ کی تنخواہ اتنی زیادہ ہے،ڈویژنل پبلک اسکول سرگودھاکوبھی دانش اسکول میںتبدیل کیاجائے۔

Recommended Stories

Load Next Story