بچوں سے زیادتی کے واقعات میں 9 فیصد اضافہ

ملک بھرمیں کل 3445واقعات،پنجاب میں سب سے زیادہ63فیصد رپورٹ ہوئے

پختونخوا 2 فیصد، گلگت میں صرف 3 واقعات، 76 فیصددیہی علاقوں میں ہوئے، سالانہ رپورٹ۔ فوٹو: فائل

WARSAW:
غیر سرکاری تنظیم ''ساحل'' نے گزشتہ سال پاکستان میں بچوں سے زیادتی کی سالانہ رپورٹ'' ظالم اعداد 2017'' جاری کردی جس کے مطابق چاروں صوبوں، اسلام آباد، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور فاٹا میں گزشتہ سال بچوں سے زیادتی کے مجموعی طور پر 3445 واقعات رپورٹ ہوئے۔

بچوں سے زیادتی کی سالانہ رپورٹ'' ظالم اعداد 2017'' تنظیم کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر منیزے بانو نے گزشتہ روز نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس میں جاری کی۔انہوں نے کہاکہ ا ن واقعات میں بچوں کو اغوا، جنسی تشدد، منشیات کا استعمال،ویڈیوز بنانا، بلیک میل کرنا، اذیتیں دینا اور قتل کرنا بھی شامل ہے۔

بچوں سے زیادتی کے واقعات کی تفصلات بتاتے ہوئے پروگرام آفیسر ممتاز گوہر نے کہا کہ جنوری تادسمبر2017میں بچوں کو جنسی تشدد کے بعد قتل کئے جانے کے کل 109واقعات رپورٹ ہوئے۔ پچھلے سال کی نسبت اس سال واقعات میں 9فیصد اضافہ ہوا ہے۔


اس سال بھی لڑکیوں کیساتھ تشدد کی شرح لڑکوں کی نسبت زیادہ رہی۔ 2077لڑکیوں اور 1368لڑکوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔63فیصد واقعات پنجاب سے، 27 فیصد سندھ، 4فیصد بلوچستان، 3فیصد اسلا م آباد، 2 فیصد خیبر پختونخوا سے جبکہ 12واقعات آزاد کشمیراور 3گلگت بلتستان سے رپورٹ ہوئے۔

ان واقعات میں 76 فیصد دیہی علاقوں سے جبکہ 24فیصد شہری علاقوں سے رپورٹ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کم عمری میں شادی کے کل 143واقعات رپورٹ ہوئے۔

 
Load Next Story