فیس بک نے صارفین کی جاسوسی کا اعتراف کرلیا
فیس بک انتظامیہ صارفین کی پوسٹس ، تصاویر اور پرائیویٹ پیغامات کی بھی جانچ پڑتال کرتی ہے
KARACHI:
فیس بک کے صارفین خبردار ہوجائیں کیونکہ اس سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کا استعمال غیر محفوظ ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔
فیس بک کے بانی نے صارفین کی معلومات کی خفیہ جاسوسی کرنے کی تصدیق کردی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک کے بانی و سربراہ مارک زکر برگ نے تمام پیغامات کو اسکین کیے جانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی کا مقصد یہ ہے کہ صارفین ایسے پیغامات نہ بھیج سکیں جن سے فیس بک کی پالیسی کی خلاف ورزی ہوتی ہو۔ برطانوی اخبار کے مطابق فیس بک پر پوسٹس ، تصاویر اور پرائیویٹ پیغامات بھی چیک کیے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیس بک کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز مہم چلائی گئی
حال ہی میں فیس بک پر یہ الزامات بھی لگائے تھے کہ میانمار میں اس کے ذریعے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلائی گئی جس کے نتیجے میں تشدد کی لہر میں اضافہ ہوا۔ انسانی حقوق تنظیم نے میانمار کے واقعات میں ملوث ہونے پر فیس بک کی مذمت کی تھی۔ فیس بک نے دعویٰ کیا کہ اس نے میانمار جیسے واقعات کی روک تھام کے لیے ڈیٹا بلاک بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے پر فیس بک نے معافی مانگ لی
فیس بک کے بانی مارک زکر برگ 11 اپریل کو امریکی کانگریس کے پینل کے سامنے پیش ہوں گے اور صارفین کی معلومات امریکی الیکشن میں استعمال ہونے سے متعلق الزامات کی وضاحت کریں گے۔ فیس بک پر الزام ہے کہ ایک انتخابی مشاورتی کمپنی نے امریکی الیکشن کے دوران فیس بک کے کروڑوں امریکی صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرکے اسے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی چلانے والوں کے حوالے کیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ڈیٹا کو استعمال کرکے امریکی الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔
فیس بک کے صارفین خبردار ہوجائیں کیونکہ اس سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کا استعمال غیر محفوظ ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔
فیس بک کے بانی نے صارفین کی معلومات کی خفیہ جاسوسی کرنے کی تصدیق کردی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک کے بانی و سربراہ مارک زکر برگ نے تمام پیغامات کو اسکین کیے جانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی کا مقصد یہ ہے کہ صارفین ایسے پیغامات نہ بھیج سکیں جن سے فیس بک کی پالیسی کی خلاف ورزی ہوتی ہو۔ برطانوی اخبار کے مطابق فیس بک پر پوسٹس ، تصاویر اور پرائیویٹ پیغامات بھی چیک کیے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیس بک کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز مہم چلائی گئی
حال ہی میں فیس بک پر یہ الزامات بھی لگائے تھے کہ میانمار میں اس کے ذریعے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلائی گئی جس کے نتیجے میں تشدد کی لہر میں اضافہ ہوا۔ انسانی حقوق تنظیم نے میانمار کے واقعات میں ملوث ہونے پر فیس بک کی مذمت کی تھی۔ فیس بک نے دعویٰ کیا کہ اس نے میانمار جیسے واقعات کی روک تھام کے لیے ڈیٹا بلاک بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے پر فیس بک نے معافی مانگ لی
فیس بک کے بانی مارک زکر برگ 11 اپریل کو امریکی کانگریس کے پینل کے سامنے پیش ہوں گے اور صارفین کی معلومات امریکی الیکشن میں استعمال ہونے سے متعلق الزامات کی وضاحت کریں گے۔ فیس بک پر الزام ہے کہ ایک انتخابی مشاورتی کمپنی نے امریکی الیکشن کے دوران فیس بک کے کروڑوں امریکی صارفین کا ڈیٹا اکٹھا کرکے اسے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی چلانے والوں کے حوالے کیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ڈیٹا کو استعمال کرکے امریکی الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔