1300 بھارتی سکھ یاتریوں کی بیساکھی میلہ منانے کے لیے پاکستان آنے کی تصدیق

سکھ یاتری 12 اپریل کو اسپیشل ٹرینوں کے ذریعے لاہور پہنچیں گے

خالصہ جنم دن اور بیساکھی میلے کی مرکزی تقریب حسن ابدال میں ہوگی، فوٹو: فائل

خالصہ جنم دن اور بیساکھی میلہ منانے کے لیے 1300 بھارتی سکھ یاتریوں نے پاکستان آنے کی تصدیق کردی ہے۔

ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی اورگولڈن ٹمپل کے سینئر رہنما سردار راجندر سنگھ روبی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ خالصہ جنم دن اور بیساکھی میلہ منانے کے لیے 1300 سے زائد بھارتی سکھ یاتریوں کے پاکستان آنے کے لیے تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں، ان سکھ یاتریوں میں سے 750 سکھ یاتری شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی جبکہ 470 کا تعلق دہلی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی سے ہیں، دیگریاتریوں نے مقامی گروپوں کی شکل میں ویزے اپلائی کیے تھے۔


راجندرسنگھ روبی نے یہ بھی بتایا کہ ایک بڑی تعداد ایسے سکھ یاتریوں کی بھی ہے جن کے پاس کینڈا اور دیگر یورپی ملکوں کی شہریت ہے، بھارتی نزاد سکھ یاتریوں کی بڑی تعداد بھی واہگہ اٹاری بارڈرکے راستے پاکستان پہنچے گی۔

ذرائع کے مطابق پاک بھارت کشیدہ حالات کی وجہ سے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روکنے کےلیے بھارتی ایجنسیاں اورشدت پسند تنظیمیں پاکستان مخالف پروپیگنڈہ کرتی ہیں، اس کے باوجود سکھ یاتریوں کی بڑی تعداد پاکستان آنے کے لیے تیار ہے۔ خالصہ جنم دن اور بیساکھی میلے کی مرکزی تقریب 14 اپریل کو گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال میں ہوگی،بھارتی سکھ یاتری 10روزہ دورے پرپاکستان آئیں گے ان کی واپسی 21 اپریل کو اسپیشل ٹرین کے ذریعے ہوگی۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین طے شدہ معاہدے کے مطابق پاکستان خالصہ جنم دن اور بیساکھی میلے کے لیے 3 ہزار بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کرتا ہے۔
Load Next Story