متنازع کشن گنگا ڈیم کی تعمیر مکمل پاکستان کا پھر عالمی بینک سے رجوع

پاکستان کادریائے نیلم پراورچناب پر850میگاوٹ ریٹلے پن بجلی منصوبے کیخلاف عالمی ثالثی عدالت میں قرارداد پیش کرنیکا فیصلہ


خبر ایجنسی April 06, 2018
ورلڈ بینک بھارت کو 1960کے واٹر کمیشن کے قواعد و ضوابط کا پابنداو رہمارے تحفظات دور کر ے،خا مو ش نہیں رہ سکتے، حکام۔ فوٹو: فائل

بھارت کی جانب سے متنازعہ کشن گنگا ڈیم کی تعمیر مکمل ہونے کی تصدیق کے بعد پاکستان نے ورلڈ بینک سے اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے دو بڑے بھارتی منصوبوں پر اسلام اباد کے تحفظات سندھ طاس معاہدہ 1960کی روشنی میں دور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

حکومت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ وزارت توانائی نے ورلڈ بینک کے نائب صدر کو اپنی ذمہ داری ادا کرنے سے متعلق زور دیا ہے کہ وہ بھارت کو1960کے واٹرکمیشن کے قوائد و ضوابط کا پابند بنائے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت کشن گنگا ڈیم سے330میگا وٹ بجلی پیدا کرسکے گا اوراس منصوبے کی تکمیل اس دوران ہوئی جب ورلڈ بنیک نے 2016میں پاکستان کے حق میں حکم امتناع پرمبنی فیصلہ سناتے ہوئے بھارت کو ڈیم کے ڈیزائن میں تبدیلی کا حکم دیا تھا۔

اس سے قبل19فروری 2013کو ہیگ میں منعقد عالمی عدالت نے پاکستان کے اعتراض کو صحیح قرار دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ شمالی کشمیرکے خطے میں واقع کشن گنگا ڈیم کی تعمیر سے پاکستان کی طرف پانی کے بہائو میں غیر معمولی اثر پڑے گا۔

پاکستان نے دریائے نیلم پر کشن گنگا ڈیم اور دریائے چناب پر850میگا وٹ ریٹلے پن بجلی منصوبے کے خلاف عالمی ثالثی عدالت میں قرارداد پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکام کے مطابق پاکستان کی جانب سے ارسال مراسلہ واشنگٹن میں ورلڈ بینک کے دفتر پہنچ چکا ہے، دریائے نیلم پرکشن گنگا ڈیم کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد پاکستان کی جانب سے تحفظات اٹھانے سے متعلق سوال پر ذرائع نے بتایا کہ متعلقہ حکام خاموشی اختیار نہیں رہ سکتے ، انہیں معاملہ منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔