ہندو نوجوان سے اجتماعی بد فعلی 3 ملزمان گرفتار مقدمہ درج
واقعے کیخلاف سندھ بھر میں ریلیاں و مظاہرے، وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی نوٹس لے لیا
دڑو میں ہندو نوجوان کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کے بعد ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے والے 3 ملزمان گرفتار جب کہ مقدمہ درج کرلیا گیا۔
سجاول پولیس نے دڑو میں رٹائرڈ ٹیچر گنگا رام کے نوجوان بیٹے پرکاش کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے اور برہنہ ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کیے جانے کا مقدمہ مرکزی ملزم ارباب ابراہیم میمن، سلیم گگو، صالح میمن اور وقار جمانی کے خلاف درج کرنے کے بعد تینوں کو گرفتار کرلیا جبکہ چوتھے ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
مقدمہ درج کرانے نون لیگ کے وفاقی وزیر ایاز علی شاہ شیرازی، ایم پی اے امیرحیدر شیرازی اور سابق ضلعی ناظم ٹھٹھہ شفقت شیرازی، قوم پرست رہنما دودومہری، زین شاہ، نواز خان زنئور اور دیگر متاثرہ خاندان کے ہمراہ ایس ایس پی آفس سجاول پہنچے ۔ مذکورہ ملزمان رات 12بجے ان کے گھر آئے تھے اور پرکاش کمار کو ارباب رمیز کی اوطاق پر لے جا کر اجتماعی طور پر بدفعلی کا نشانہ بنایا۔
ملزم امر جمانی نے اپنے موبائل فون سے وڈیو بنائی۔دوسری جانب واقعے کے خلاف سجاول، چوہڑ جمالی، میرپوربٹھورو اور دیگر شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جن میں ہندو پنچائت، جی یو آئی، ایس ٹی پی، ایس یو پی، شہری اتحاد، پی ٹی آئی، مجلس وحدت المسلمین، جسقم اور دیگر سیاسی و سماجی تنظیموں کے سیکڑوں کارکنان نے شرکت کی۔
مظاہرین نے بااثر ملزمان اور حکمران جماعت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ سہولت کاروں سمیت تمام ملزمان کو عبرتناک سزا دی جائے۔
علاوہ ازیں پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر نثار کھوڑو نے نوٹس لیتے ہوئے ملزم ارباب ابراہیم کو پیپلزپارٹی تحصیل میرپور بٹھورو کے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے فارغ کردیا جبکہ سلیم گگو اور صالح میمن کو محکمہ صحت نے ملازمت سے برطرف کردیا ہے اور ملزم امر وقارجمانی کو غیر اخلاقی جرم کے ارتکاب پر مقامی سندھی اخبار کی نمائندگی سے متعلقہ ادارے نے ہمیشہ کے لیے فارغ کردیا۔
سجاول پولیس نے دڑو میں رٹائرڈ ٹیچر گنگا رام کے نوجوان بیٹے پرکاش کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے اور برہنہ ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کیے جانے کا مقدمہ مرکزی ملزم ارباب ابراہیم میمن، سلیم گگو، صالح میمن اور وقار جمانی کے خلاف درج کرنے کے بعد تینوں کو گرفتار کرلیا جبکہ چوتھے ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
مقدمہ درج کرانے نون لیگ کے وفاقی وزیر ایاز علی شاہ شیرازی، ایم پی اے امیرحیدر شیرازی اور سابق ضلعی ناظم ٹھٹھہ شفقت شیرازی، قوم پرست رہنما دودومہری، زین شاہ، نواز خان زنئور اور دیگر متاثرہ خاندان کے ہمراہ ایس ایس پی آفس سجاول پہنچے ۔ مذکورہ ملزمان رات 12بجے ان کے گھر آئے تھے اور پرکاش کمار کو ارباب رمیز کی اوطاق پر لے جا کر اجتماعی طور پر بدفعلی کا نشانہ بنایا۔
ملزم امر جمانی نے اپنے موبائل فون سے وڈیو بنائی۔دوسری جانب واقعے کے خلاف سجاول، چوہڑ جمالی، میرپوربٹھورو اور دیگر شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جن میں ہندو پنچائت، جی یو آئی، ایس ٹی پی، ایس یو پی، شہری اتحاد، پی ٹی آئی، مجلس وحدت المسلمین، جسقم اور دیگر سیاسی و سماجی تنظیموں کے سیکڑوں کارکنان نے شرکت کی۔
مظاہرین نے بااثر ملزمان اور حکمران جماعت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ سہولت کاروں سمیت تمام ملزمان کو عبرتناک سزا دی جائے۔
علاوہ ازیں پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر نثار کھوڑو نے نوٹس لیتے ہوئے ملزم ارباب ابراہیم کو پیپلزپارٹی تحصیل میرپور بٹھورو کے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے فارغ کردیا جبکہ سلیم گگو اور صالح میمن کو محکمہ صحت نے ملازمت سے برطرف کردیا ہے اور ملزم امر وقارجمانی کو غیر اخلاقی جرم کے ارتکاب پر مقامی سندھی اخبار کی نمائندگی سے متعلقہ ادارے نے ہمیشہ کے لیے فارغ کردیا۔