بلغاریہ کی پاکستان کو کول انرجی سیکٹر میں تعاون کی پیشکش

تھر کول کا معیار دنیا میں بجلی کی پیداوار کیلیے استعمال ہونے والے کوئلے سے بہتر ہے۔

دونوں ملکوں کو اقتصادی روابط، تجارت وسرمایہ کاری میں اضافہ کرنا چاہیے، بلغارین سفارتکار فوٹو: فائل

پاکستان اور بلغاریہ کو چاہیے کہ معیشت، تجارت، ثقافت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں اپنے باہمی تعلقات کو وسعت دیں اور استحکام پیدا کریں۔

ان خیالات کا اظہار بلغاریہ کے سفارتخانے کے قونصلر ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ڈینیئل ہریسٹو نے بدھ کو پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے) کے سینئر وائس چیئرمین عاطف اکرام شیخ سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بلغاریہ کے تجربے کو کوئلے سے بجلی کی تیاری میں استعمال کرسکتا ہے۔

ہمیں اقتصادی روابط کو فروغ دیتے ہوئے تجارت وسرمایہ کاری میںاضافہ کرنا چاہیے۔ ڈینیئل ہریسٹو نے کہا کہ بلغاریہ پاکستانی معیشت کی بہتری کیلیے یورپی یونین سے تجارتی رعایتوں کے حصول کے لیے اسلام آباد کی حمایت کرتا ہے کیونکہ پاکستانی معیشت عالمی امن کو یقینی بناتے ہوئے متاثر ہوئی ۔




انہوں نے کہا کہ بلغاریہ کوئلے سے توانائی کی پیداوار میں وسیع تجربہ رکھتا ہے اور توانائی بحران سے نمٹنے کیلیے پاکستان کیساتھ اپنا تجربہ شیئر کرنا چاہتا ہے، تھر کے کوئلے کا معیار اس کوئلے سے بہتر ہے جو کئی ممالک میں بجلی کی پیداوار میں استعمال کیا جا رہا ہے، دنیا بھرمیں37 فیصد بجلی کوئلے سے پیدا کی جا رہی ہے جبکہ ایشیا میں45 فیصد بجلی کوئلے سے بن رہی ہے جو 2020 تک 60 فیصد ہوجائے گی۔

بلغارین سفارتکار نے بتایا کہ بلغاریہ کی بہت سی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش رکھتی ہیں۔ اس موقع پر پی وی ایم اے کے وائس چیئرمین عاطف اکرام شیخ نے پاکستان کی ترقی کیلیے مثبت کردار ادا کرنے کی بلغارین پیشکشک کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی واقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
Load Next Story