شیرازیوں ملکانیوں کی بغاوت ٹھٹھہ کی تینوں نشستیں پی پی کے ہاتھ سے نکل گئیں

این اے 238پر ایاز شیرازی اور غلام جیلانی نے پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے

2002 میں شیرازی برادران نے ق لیگ کے پلیٹ فارم پر این اے 237 پر پیپلز پارٹی کے واحد سومرو کو شکست دی تھی۔

ٹھٹھہ سے قومی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 2سیٹیں شیرازیوں اور ملکانیوں کے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کے اعلان کے بعد پیپلز پارٹی کے ہاتھ سے نکل گئیں دیگر سیٹوں پر تیسری بار پی پی اور شیرازی آمنے سامنے۔

تفصیلات کے مطابق این اے 238 سجاول پر ایاز شاہ شیرازی نے پی پی کے پلیٹ فارم اور پیر غلام رحمانی جیلانی نے بھی پی پی کے پلیٹ فارم سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے پیر غلام رحمانی نے پی پی چھوڑ کر مسلم لیگ ن میں شمولیت کر لی اور ایاز شاہ شیرازی نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا، جس کے بعد این اے 238 سجاول پی پی کے ہاتھوں سے نکل گئی۔ اسی طرح پی ایس 86 سجاول پر پی پی کی طرف سے سید شاہ حسنین شاہ شیرازی نے اور پی ایس 87 جاتی پر غلام قادر ملکانی نے پی پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا۔




مگر دونوں سیٹوں پر پی پی پارٹی کے امیدوار آزاد حیثیت سے میدان میں آگئے جس کے بعد یہ سیٹیں بھی پیپلز پارٹی کے ہاتھ سے نکل گئیں۔ 2002 میں شیرازی برادران نے ق لیگ کے پلیٹ فارم پر این اے 237 پر پیپلز پارٹی کے واحد سومرو کو شکست دی تھی۔ پی ایس 84 پر سید منظور شاہ نے ق لیگ نے پی پی کے بابو غلام حسین کو اور پی ایس 85 ساکرو میں سسی پلیجو نے ق لیگ کے ایاز شاہ کو شکست دی تھی ان تینوں حلقوں پر 2008 میں پھر شیرازی اور پی پی آمنے سامنے آئے اور پی پی کے واحد سومرو نے سید ریاض شاہ کو پی ایس 84 پر عبدالجلیل میمن پی پی نے سید فیاض شاہ کواور پی ایس 85 پر سسی پلیجو نے امیر صدر شاہ کو 88 پر عثمان جلبانی نے کریم شاہ کو شکست دی تھی۔
Load Next Story