کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق 3 حیسکو اہلکاروں پر مقدمہ درج
ورثا کا لاش سمیت تھانے پر دھرنا، 35 سالہ غلام قادر نواحی گائوں میں کھمبے پر کام کررہا تھا، بجلی 15 منٹ قبل آگئی
حیسکو تلہار کی غفلت سے بجلی کا کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق، ورثا کا لاش سمیت پولیس اسٹیشن کے سامنے دھرنا، حیسکو کے 3ملازمین کے خلاف مقدمہ درج۔
تفصیلات کے مطابق حیسکو سب ڈویژن تلہار میں پرائیویٹ طور پر بجلی کا کام کرنے والا 35 سالہ غلام قادر عرف امن گوپانگ ولد محمد صدیق گوپانگ گزشتہ شب نواحی گائوں سیف الموری میں بجلی کے پول پر کام کررہا تھا کہ اچانک 15 منٹ پہلے بجلی آگئی، جس کے نتیجے میں کرنٹ لگنے سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، ورثا اور دیگر شہریوں نے مسلم لیگ ن کے رہنما زاہد حسین خواجہ کی قیادت میں لاش کے ساتھ پولیس تھانے کے باہر دھرنا دیا، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ حیسکو عملے کی لاپرواہی سے یہ حادثہ ہوا ہے۔ ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
پولیس نے متوفی کے بھائی غلام محمد گوپانگ کی درخاست پر حیسکو کے 3 ملازمین اکبر قمبرانی ، راموں مل اور گرڈ اسٹیشن کے شفٹ انچارج محمد عباس پٹھان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے، لیکن ابھی تک کوئی بھی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، دوسری جانب حادثے میں متوفی کے قریبی رشتے دار اور صحافی محمد حسین گوپانگ نے میڈیا کو بتایا کہ لائن مین راموں مل اور اکبر قمبرنی نے بجلی کی لائن بنانے کے لیے غلام قادر کو کھمبے پر چڑھایا اور اچانک بجلی آنے سے کرنٹ کے باعث زمین پر گر پڑا اور تڑپنے لگا۔ لیکن دونوں ملازمین نے اس کو اسپتال میں لے جانے کے بجائے وہاں سے بھاگ گئے ، مقامی لوگوں نے زخمی کو اسپتال پہنچایا، جہاں پر وہ دم توڑ گیا۔
تفصیلات کے مطابق حیسکو سب ڈویژن تلہار میں پرائیویٹ طور پر بجلی کا کام کرنے والا 35 سالہ غلام قادر عرف امن گوپانگ ولد محمد صدیق گوپانگ گزشتہ شب نواحی گائوں سیف الموری میں بجلی کے پول پر کام کررہا تھا کہ اچانک 15 منٹ پہلے بجلی آگئی، جس کے نتیجے میں کرنٹ لگنے سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، ورثا اور دیگر شہریوں نے مسلم لیگ ن کے رہنما زاہد حسین خواجہ کی قیادت میں لاش کے ساتھ پولیس تھانے کے باہر دھرنا دیا، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ حیسکو عملے کی لاپرواہی سے یہ حادثہ ہوا ہے۔ ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
پولیس نے متوفی کے بھائی غلام محمد گوپانگ کی درخاست پر حیسکو کے 3 ملازمین اکبر قمبرانی ، راموں مل اور گرڈ اسٹیشن کے شفٹ انچارج محمد عباس پٹھان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہے، لیکن ابھی تک کوئی بھی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، دوسری جانب حادثے میں متوفی کے قریبی رشتے دار اور صحافی محمد حسین گوپانگ نے میڈیا کو بتایا کہ لائن مین راموں مل اور اکبر قمبرنی نے بجلی کی لائن بنانے کے لیے غلام قادر کو کھمبے پر چڑھایا اور اچانک بجلی آنے سے کرنٹ کے باعث زمین پر گر پڑا اور تڑپنے لگا۔ لیکن دونوں ملازمین نے اس کو اسپتال میں لے جانے کے بجائے وہاں سے بھاگ گئے ، مقامی لوگوں نے زخمی کو اسپتال پہنچایا، جہاں پر وہ دم توڑ گیا۔