ایشین اسٹائل جیت کی ضمانت ہے قومی ہاکی کوچ
نمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے محمد ثقلین نے کہاکہ کافی عرصے بعد ہم روایتی حریف کے خلاف اچھا کھیل پیش کرنے میں کامیاب رہے، سچ پوچھیں تو پاکستان کے ساتھ بھارت نے بھی عمدہ کھیل پیش کیا، دونوں ٹیموں نے اٹیکنگ اور ایشین اسٹائل اپنایا جو دونوں ملکوں کی اصل پہچان ہے۔
محمد ثقلین نے کہا کہ میچ سے پہلے ہی کہا دیا تھا کہ دنیا میں سب سے تیز فلک لگانے والے مبشر مقابلے کے دوان واضح فرق ہوں گے، اپنی غیر معمولی کارکردگی سے انھوں نے یہ ثابت بھی کر دکھایاہے کہ ان میں دنیا کا بڑا کھلاڑی بننے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 23فروری1978ء لاہور میں پیدا ہونے والے محمد ثقلین ایشین گیمز، کامن ویلتھ گیمز، سلطان اذلان شاہ، چیمپئنز ٹرافی اور ہاکی ایشیا کپ کے دوران مجموعی طور پر 14گولڈ، سلور اور برانز میڈلز جیتنے والی ٹیموں کا حصہ رہے، سابق قومی کپتان نہ صرف سلطان اذلان شاہ 1998، 2000 اور2003 میں گولڈ میڈلز جیتنے والی ٹیموں میں بھی شامل تھے بلکہ وہ مانچسٹر2002 کی کامن ویلتھ گیمز میں کانسی اور 2006 میں میلبورن میں شیڈول کامن ویلتھ گیمز میں چاندی کا تمغہ جیتنے والی ٹیموں میں بھی شریک رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میچ کے دوران علی مبشر کے علاوہ گول کیپر عمران بٹ، عرفان اور علی شان کے کھیل کی بھی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔
محمد ثقلین نے کہا کہ نئے چیف کوچ اولٹمنز کے آنے سے ٹیم کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے، پرامید ہوں کہ گرین شرٹس کامن ویلتھ گیمز کے اگلے میچوں میں بھی عمدہ کارکردگی کاسلسلہ جاری رکھیں گے۔
ایک سوال پر قومی کوچ کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف عمدہ کارکردگی کے بعد کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہیں اوروہ اتوارکو انگلینڈ کے خلاف شیڈول میچ میں بھی غیر معمولی کارکردگی دکھانے کے لیے پُرعزم ہیں۔