چیف جسٹس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کو انصاف میں تاخیر کا نوٹس لے لیا
انصاف ملے گا میرے ہوتے ہوئے ڈرنے کی ضرورت نہیں، چیف جسٹس کی جاں بحق خاتون کی بیٹی کو یقین دہانی
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کو انصاف کی فراہمی میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ انصاف ملے گا میرے ہوتے ہوئے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں مختلف کیسز کی سماعت کے لیے پہنچے تو عدالت کے باہر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور چیف جسٹس پاکستان سے انصاف کی اپیل کی۔ متاثرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل کی گئی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ماڈل ٹاؤن آپریشن کی منصوبہ بندی وزیرقانون پنجاب کی نگرانی میں ہوئی
مظاہرین نے کہا کہ ماڈل ٹاون میں 14 بے گناہ افراد کو قتل کیا گیا، چار سال گزرنے کے باجود ہمیں انصاف نہیں ملا، ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ چیف جسٹس نے مظاہرین کو اندر بلالیا اور واقعے میں جاں بحق خاتون کی بیٹی بسمہ نے چیف جسٹس سے ملاقات کی۔ بسمہ نے بتایا کہ چار سال گزر گئے ابھی تک انصاف نہیں ملا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ماڈل ٹاؤن رپورٹ نے سب کو ننگا کردیا ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری
چیف جسٹس نے کہا کہ انصاف ملے گا، میرے ہوتے ہوئے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ چیف جسٹس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو انصاف کی فراہمی میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے پنجاب حکومت سے وجوہات اور تفصیلات طلب کرلیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب انصاف میں تاخیر کی وجوہات اور تفصیلات پیش کریں۔
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں مختلف کیسز کی سماعت کے لیے پہنچے تو عدالت کے باہر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور چیف جسٹس پاکستان سے انصاف کی اپیل کی۔ متاثرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کی اپیل کی گئی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ماڈل ٹاؤن آپریشن کی منصوبہ بندی وزیرقانون پنجاب کی نگرانی میں ہوئی
مظاہرین نے کہا کہ ماڈل ٹاون میں 14 بے گناہ افراد کو قتل کیا گیا، چار سال گزرنے کے باجود ہمیں انصاف نہیں ملا، ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ چیف جسٹس نے مظاہرین کو اندر بلالیا اور واقعے میں جاں بحق خاتون کی بیٹی بسمہ نے چیف جسٹس سے ملاقات کی۔ بسمہ نے بتایا کہ چار سال گزر گئے ابھی تک انصاف نہیں ملا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ماڈل ٹاؤن رپورٹ نے سب کو ننگا کردیا ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری
چیف جسٹس نے کہا کہ انصاف ملے گا، میرے ہوتے ہوئے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ چیف جسٹس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو انصاف کی فراہمی میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے پنجاب حکومت سے وجوہات اور تفصیلات طلب کرلیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب انصاف میں تاخیر کی وجوہات اور تفصیلات پیش کریں۔