بلوچ رہنماؤں نے الیکشن نہ لڑا تو خود ساختہ قیادت پھر آگے آجائیگی شہباز شریف

سرکاری ڈیتھ اسکواڈ کی کارروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں، نواز شریف ہمارا ساتھ دیں، اخترمینگل،طلال بگٹی،بزنجو کی گفتگو.


کوئٹہ،سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما شہباز شریف پارٹی کے مرکزی انتخابی دفتر کا افتتاح کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما شہبازشریف نے بی این پی (مینگل) کیساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلیے کمیٹی قائم کی ہے جبکہ این اے259کوئٹہ سٹی کی نشست پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود اچکزئی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

شہبازشریف نے گزشتہ روز کوئٹہ میں بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل، محمود اچکزئی، جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوبزادہ طلال اکبر بگٹی، نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو اور (ن)لیگ کے رہنما نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی سے الگ الگ ملاقاتوں میں بلوچستان میں امن وامان کے قیام اور الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر تبادلہ خیال کیا۔ بعدازاں میڈیا کے ایک سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں ایک حادثے کی وجہ سے سردار اختر مینگل کی حکومت ختم کی گئی جس کا اعتراف نواز شریف بھی کرچکے ہیں ۔ ہم سردار اختر مینگل سے کہتے ہیں کہ عام انتخابات میں بھرپور حصہ لیں، ہم مل جل کر ان غیر جمہوری قوتوں کا مقابلہ کریں جنہوں نے کبھی جمہوریت کو پروان چڑھنے نہیں دیا۔



بلوچستان میں غیر قانونی کارروائیاں روکنے کے لیے الیکشن کمیشن اور نگراں وزیراعظم سے رجوع کرینگے۔ اگر انھوں نے انتخابات میں حصہ نہ لیا تو ایک بار پھر غیرجمہوری قوتوں اورخودساختہ قیادت کو آگے آنے کا موقع ملے گا۔ اگر قوم پرست سیاسی قوتوں کو الیکشن سے باہر کیا گیا تو پاکستان دشمن قوتیں اس موقع سے فائدہ اٹھائیں گی۔ اختر مینگل نے کہا کہ ہماری کوششوں کے باوجود غیر جمہوری سرکاری ڈیتھ اسکواڈ کی کارروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں، طلال اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ نواز شریف ملک بچانے کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔ میر حاصل خان بزنجو نے امید ظاہر کی مسلم لیگ (ن) برسراقتدار آکر بلوچستان کے مسائل اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں