پاکستان افغانستان کا ایک دوسرے کے دشمن کے خلاف مؤثر کارروائی پر اتفاق
دونوں ممالک اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ترجمان دفترخارجہ
KARACHI:
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے ایک دوسرے کے لئے خطرہ بننے والے عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی پر اتفاق کیا ہے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے دورہ افغانستان کے حوالے سے دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے ایکشن پلان فار پیش اینڈ سالیڈیریٹی کے تحت ورکنگ گروپس کو فعال بنانے پر اتفاق کیا ہے جب کہ پاکستان افغانوں کی زیرِقیادت امن و مفاہمت کی حمایت کرے گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیراعظم پاکستان کا دورۂ کابل، خوش آئند پیش رفت
دفترخارجہ کے مطابق دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی جغرافیائی اور فضائی حدود کے احترام پر بھی اتفاق کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایک دوسرے کے خلاف کسی بھی ملک، نیٹ ورک یا گروپ کو اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے بلکہ ایک دوسرے کے لئے خطرہ بننے والے عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے گی۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر الزام تراشی سے گریز اور اس کے بجائے ایکشن پلان میکنزم کے استعمال پر اتفاق کیا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے ایک دوسرے کے لئے خطرہ بننے والے عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی پر اتفاق کیا ہے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے دورہ افغانستان کے حوالے سے دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے ایکشن پلان فار پیش اینڈ سالیڈیریٹی کے تحت ورکنگ گروپس کو فعال بنانے پر اتفاق کیا ہے جب کہ پاکستان افغانوں کی زیرِقیادت امن و مفاہمت کی حمایت کرے گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: وزیراعظم پاکستان کا دورۂ کابل، خوش آئند پیش رفت
دفترخارجہ کے مطابق دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی جغرافیائی اور فضائی حدود کے احترام پر بھی اتفاق کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایک دوسرے کے خلاف کسی بھی ملک، نیٹ ورک یا گروپ کو اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے بلکہ ایک دوسرے کے لئے خطرہ بننے والے عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے گی۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر الزام تراشی سے گریز اور اس کے بجائے ایکشن پلان میکنزم کے استعمال پر اتفاق کیا۔