اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کیخلاف ریفرنسوں پر درخواست سننے کا فیصلہ
چیف جسٹس نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات مسترد کردیے، سماعت کیلیے مقرر کرنیکی ہدایت۔
عدالت عظمیٰ نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر ریفرنسوں اور شکایات کی تعداد کے حوالے سے دائر درخواست سننے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے اس حوالے سے 14مئی 2016 کو رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ درخواست گزار کی استدعا سننے کے بعد رجسٹرار آفس کے اعتراضات مسترد کیے جاتے ہیں، عدالت کے سامنے اس درخواست کو مقرر کیا جائے وہاں فیصلہ کیا جائے گا کہ کیا کرنا ہے۔
اکرم شیخ نے چیف جسٹس کے چیمبر میں جاکر اس حوالے سے گفتگو کی تھی۔ قبل ازیں رجسٹرار آفس نے قرار دیا تھا کہ درخواست قابل سماعت نہیں اور یہ متعلقہ فورم پر بھی دائر نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ یہ آئینی پٹیشن آرٹیکل 184(3) کے تحت اس وقت کے پنجاب بار کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین ممتاز مصطفیٰ نے سینئر وکیل اکرم شیخ کے توسط سے دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف دائر تمام ریفرنسز کی تفصیات فراہم کی جائیں اور انہیں پبلک کیا جائے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے اس حوالے سے 14مئی 2016 کو رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ درخواست گزار کی استدعا سننے کے بعد رجسٹرار آفس کے اعتراضات مسترد کیے جاتے ہیں، عدالت کے سامنے اس درخواست کو مقرر کیا جائے وہاں فیصلہ کیا جائے گا کہ کیا کرنا ہے۔
اکرم شیخ نے چیف جسٹس کے چیمبر میں جاکر اس حوالے سے گفتگو کی تھی۔ قبل ازیں رجسٹرار آفس نے قرار دیا تھا کہ درخواست قابل سماعت نہیں اور یہ متعلقہ فورم پر بھی دائر نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ یہ آئینی پٹیشن آرٹیکل 184(3) کے تحت اس وقت کے پنجاب بار کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین ممتاز مصطفیٰ نے سینئر وکیل اکرم شیخ کے توسط سے دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف دائر تمام ریفرنسز کی تفصیات فراہم کی جائیں اور انہیں پبلک کیا جائے۔