دوسرے ممالک کے ساتھ مشترکہ فلمسازی کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے رابی پیرزادہ

فلم میں ڈرامے کا رنگ نمایاں ہے تھوڑی توجہ دی جائے تو خاصی بہتری لائی جاسکتی ہے، اداکارہ کی ’’ ایکسپریس ‘‘ سے گفتگو


Qaiser Iftikhar April 09, 2018
نوجوان فلم میکرز عمدہ کام کررہے ہیں ،اچھے موضوعات پر بنائی جانیوالی فلموں سے انڈسٹری کو نئی سمت مل رہی ہے، اداکارہ۔ فوٹو؛ سوشل میڈیا

معروف گلوکارہ و اداکارہ رابی پیرزادہ نے کہا ہے کہ دوسرے ممالک کے ساتھ مل کرفلمسازی کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے اس کے آئندہ بہترین نتائج سامنے آئیں گے۔

''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے رابی پیرزادہ نے کہا کہ اس وقت ہمارے ملک میں نوجوان فلم میکرز کی بڑی تعداد عمدہ کام کررہی ہے۔ اچھے موضوعات پرخوبصورت چہروں کے ساتھ جوفلمیں سینما گھروں کی زینت بن رہی ہیں، ان سے فلم انڈسٹری کونئی سمت مل رہی ہے۔

رابی پیرزادہ نے کہا کہ اچھے موضوعات کے ساتھ ساتھ اس وقت پکچرائزیشن پربھی خاص توجہ دی جارہی ہے۔ یہی نہیں جدید ٹیکنالوجی بھی پاکستانی فلم کوبحران سے نکالنے میں اہم کردارادا کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ سوچ طلب بات یہ ہے کہ فلم بنانے والوں کی اکثریت کا تعلق ڈرامہ انڈسٹری سے ہے اسی لیے فلم کے رنگ میں ٹیلی فلم یا ڈرامے کا رنگ نمایاں لگتا ہے۔ اس پر اگر تھوڑی سی توجہ دی جائے تواس سے خاصی بہتری لائی جاسکتی ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ نوجوان فلم میکرز کویہ بات سمجھنی چاہیے کہ فلم کا سکرپٹ، اسکرین پلے ، ڈائیلاگ ڈلیوری اور پکچرائزیشن ٹی وی ڈرامہ سے بالکل ہی مختلف اور فاسٹ ہوتی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ دنیا بھرمیں جدید فلم میکنگ کو ہمارے فلم میکرز بھی اچھی طرح جاننے لگے ہیں۔ اب انھیں صرف فلم میکنگ دوسرے شعبوں کے بارے میں بھی پیپرورک کرنے کی ضرورت ہے۔

اداکارہ رابی پیرزادہ نے کہا کہ ماضی میں فلم انڈسٹری کے بحران کی اصل وجہ بھی یہی تھی کہ ہم نے مستقبل کے حوالے سے کوئی پلان تیار ہی نہیں کیا تھا ، اب جب حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں تو اس کو مزید مستحکم بنانے کیلیے ابھی سے کام کرنا ہوگا۔

رابی پیرزادہ نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ''شورشرابہ'' اور ''پیار کی ایف آئی آر'' سمیت جن تین پروجیکٹس میں کام کر رہی ہوں وہ سبھی فلمیں ہیں۔ ان میں ڈبیو فلم ''شورشرابہ'' میں میرے کام کی تعریف کی گئی جبکہ ''پیار کی ایف آئی آر'' میں معمر رانا، اربازخان سمیت ان فیورٹ اسٹارز کے ساتھ اسکرین شیئرکر رہی ہوں جن کی فین تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں