رجسٹرڈ ادویہ کی فہرست کمپیوٹرائزڈ کرنے کا کام مکمل

ڈریپ کے تحت رجسٹریشن کوعالمی معیارپر لانے کیلیے87ہزار578ادویہ کی لسٹ تیارکی گئی

ڈریپ کے تحت رجسٹریشن کوعالمی معیارپر لانے کیلیے87ہزار578ادویہ کی لسٹ تیارکی گئی۔ فوٹو: فائل

ڈرگ ریگولیٹری اٹھارٹی نے ادویہ کی رجسٹریشن کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کیلیے ملک میں اب تک رجسٹرڈ ہونے والی کل 87 ہزار 578 ادویہ کی عارضی کمپیوٹرائزڈ فہرست تیار کر لی ہے۔

ڈریپ کے رجسٹریشن بورڈ نے عارضی طور پر تیار شدہ ادویہ کی کمپیوٹرائزڈ لسٹ میں کسی بھی قسم کی غلطی یا کمی و بیشی کو دورکرنے کیلیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ارسال کردی ہے۔ اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے عارضی فہرست پر رائے وصول کرنے کے بعد اس میں ممکنہ تخفیف یا اضافے کے بعد مذکورہ فہرست کو حتمی شکل دیدی جائے گی۔

دستاویز کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک بھر میں اب تک رجسٹرڈ ہونے والے ادویہ کی رجسٹریشن کا ڈیٹا مینوئل سسٹم سے کمپیوٹرائزڈ سسٹم پر منتقل کرنے کا کام مکمل کرلیا ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اٹھارٹی نے ڈرگ ایکٹ 1976 کی منظوری کے بعدسے اب تک رجسٹرڈ ہونے والے کل87 ہزار578 کا ڈیٹا مینوئل سسٹم سے کمپیوٹرائزڈ سسٹم پر منتقل کرتے ہوئے ادویہ کی عارضی فہرست تیار کرلی ہے۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے گزشتہ 4 سال کے دوران تقریبا 16 ہزار سے زائد ادویہ کی رجسٹریشن کرلی ہے جس میں سے سال 2017 کے دوران 4 ہزار کے قریب ادویہ کی رجسٹریشن کی گئی۔ سال 2016کے دوران 3 ہزار 453 ،سال 2015کے دوران 2ہزار 775 ،سال 2014کے دوران 1 ہزار 923 جبکہ 2013کے دوران 2 ہزار سے زائد ادویہ کی رجسٹریشن کی جا چکی ہے۔

اس دوران ڈریپ نے پہلی مرتبہ ہربل اور میوپیتھک ادویہ بنانے والے کمپنیوں کی رجسٹریشن کا عمل شروع کرتے ہوئے 300کے قریب ہربل ادویہ ساز کمپنیوں کو جسٹرڈ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے جعلی، مضر صحت اور غیر قانونی ادویہ کے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے محض گزشتہ3 سال کے دوران 1018 کے قریب ایف آئی آر درج کروائیں جبکہ اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث افراد کو 20 کروڑ 36 لاکھ 30 ہزار روپے کے جرمانے کیے گئے۔


ڈریپ نے سال 2016-17کے دوران ڈرگ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں اور قواعدوضوابط پر پورا نہ اترنے والے کل38 فارما سیوٹیکل کمپنیوں کے لائسنز منسوخ و معطل کردیے ہیں جبکہ 29 ادویہ ساز کمپنیوں کو شو کاز نوٹسز بھی جاری کردیے گئے ہیں۔ اس دوران ڈریپ نے کل 25 ادویہ کی رجسٹریشن بھی منسوخ کردی ہے۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے سال 2016کے دوران ڈریپ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والے کل3 ہزار 466 ادویہ سازکمپنیوں، ریٹیلرز اور ہول سیلرز کے خلاف ملک بھر کے کل11 ڈرگ کورٹس میں مقدمات درج کیے ہیں اور ان سے 10کروڑ سے زائد کا جرمانہ وصول کیا ہے۔

اس دوران غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی، جعلی اور غیر معیاری ادویہ فروخت کرنے والے کل 4 ہزار 166 میڈیکل اسٹورز، دکان اور سپلائرز کو سیل کردیا ہے جبکہ اس دوران زائد المعیاد ادویہ فروخت کرنے والے کل468 اور غیر قانونی اشتہارات دینے والے کل100 کیسز کی نشاندہی کرتے ہوئے ان میں سے 388 کے خلاف متعلقہ تھانوں میں ایف آئی آر بھی درج کروا دیے ہیں۔ ڈریپ نے سال 2016کے دوران ملک بھر سے کل 74 ہزار ادویہ کے سیمپلز کی ملک کے12ڈرگ ٹیسٹنگ لیباٹریز میں ٹیسٹ کرائے گئے ہیں جن میں سے مجموعی طور1.01 فیصد کے ادویہ غیر معیاری جبکہ 0.13 فیصد ادویہ جعلی نکلے سال 2015 کے دوران ڈریپ نے قواعد وضوابط پر پورا نہ اترنے والے،جعلی اور غیر معیاری ادویہ بنانے والے اور ادویہ کی اضافی قیمت وصول کرنے والی کمپنیوں اور ذمے داران کے خلاف مقدمات دائر کرتے ہوئے کل 3324 افراد کو سزائیں جبکہ کل 6 کروڑ 48 لاکھ کے جرمانے عاید کیے ہیں۔

سال 2015کے دوران مجموعی طور پر کل35 ہزار ادویہ کے سیمپل ٹیسٹ کیے جن میں سے 2فیصد ادویہ غیر معیاری نکلی تھیں۔ اس ضمن میں ڈریپ کے ترجمان ساجد شاہ سے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ ڈریپ کا اس وقت پورا فوکس جعلی ادویہ کو روکنے پر ہے۔ ڈریپ نے کوالٹی کنٹرول کے قوانین کا نفاذ یقینی بناتے ہوئے مختلف ادویہ کے 53 ہزار 371 نمونہ جات اکٹھے کیے اور ان کی تشخیص و تحقیق کے لیے سینٹرل اور صوبائی ڈرگ لیبارٹریوں میں بھجوایا گیا۔

جعلی ادویہ کی روک تھام کے لیے ڈریپ نے 2ڈی بارکوڈ سسٹم متعارف کرایا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ ڈریپ نے جعلی ادویہ کی روک تھام کو یقینی بنانے کیلیے پہلی مرتبہ نیشنل ٹاسک فورس قائم کی ہے جس نے گزشتہ بیس دنوں کے دوران ملک بھر کے مختلف علاقوں میں جعلی ادویہ کے خلاف کارروائیوں کا عمل تیز کردیا ہے۔

نیشنل ٹاسک فورس نے محض گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 191 مختلف چھاپوں کے نتیجے میں ڈریپ ایکٹ اور ڈرگ ایکٹ 1976 کی خلاف ورزیوں پر 64 مقامات پر اسٹاک کو قبضے میں لیا گیا۔ 37 مقامات جن میں میڈیکل اسٹور، اسپتال اور ڈسٹری بیوٹرز شامل ہیں، کو سر بمہر کیا گیا۔ اب تک چار ملزمان کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کر دیا گیا اور دو ایف آئی آر کی اجازت متعلقہ کوالٹی کنٹرول بورڈ سے حاصل کی جا رہی ہے۔
Load Next Story