ملتانجمشید دستی جیل سے رہا انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان
میرا مقابلہ وقت کے فرعونوں اور ظالم جاگیرداروں سے ہے، جمشید دستی
جعلی ڈگری کیس میں سزا پانے والے سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو سینٹرل جیل سے رہا کردیا گیا۔
رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمشید دستی نے کہا کہ وہ عدلیہ کو سلام پیش کرتے ہیں جس نے غریب عوام اور مزدوروں کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے حق پر فیصلہ کیا اور انصاف کے تقاضے پورے کئے، ان کی رہائی مزدوروں کی فتح ہے، انہوں نے کہا وہ والدہ کے حکم اور دوستوں کے اصرار پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 177 اور 178 میں ان کا مقابلہ وقت کے فرعونوں اور ظالم جاگیرداروں سے ہے۔
واضح رہے کہ مظفر گڑھ کی عدالت نے جمشید دستی کو جعلی ڈگری پر 3 سال قید اور 5 ہزار جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کی بنیاد پر ریٹرننگ افسر نے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے تاہم لاہورہائیکورٹ کے ملتان بنچ نے گذشتہ روز سزا کو کالعدم قراردیتے ہوئے انہیں بری کرنے اورالیکشن لڑنے کی اجازت دے دی تھی۔
رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمشید دستی نے کہا کہ وہ عدلیہ کو سلام پیش کرتے ہیں جس نے غریب عوام اور مزدوروں کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے حق پر فیصلہ کیا اور انصاف کے تقاضے پورے کئے، ان کی رہائی مزدوروں کی فتح ہے، انہوں نے کہا وہ والدہ کے حکم اور دوستوں کے اصرار پر انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 177 اور 178 میں ان کا مقابلہ وقت کے فرعونوں اور ظالم جاگیرداروں سے ہے۔
واضح رہے کہ مظفر گڑھ کی عدالت نے جمشید دستی کو جعلی ڈگری پر 3 سال قید اور 5 ہزار جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کی بنیاد پر ریٹرننگ افسر نے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے تاہم لاہورہائیکورٹ کے ملتان بنچ نے گذشتہ روز سزا کو کالعدم قراردیتے ہوئے انہیں بری کرنے اورالیکشن لڑنے کی اجازت دے دی تھی۔