جتنے بھی ازخود نوٹس لیے مقصد صرف بنیادی حقوق کی فراہمی ہے چیف جسٹس

جب بنیادی حقوق کےحوالے سے پٹیشن نہ آئے تو ازخود نوٹس لینا پڑتا ہے، جسٹس ثاقب نثار


ویب ڈیسک April 10, 2018
جب بنیادی حقوق کےحوالےسے پٹیشن نہ آئے تو ازخود نوٹس لینا پڑتا ہے، جسٹس ثاقب نثار - فوٹو: فائل

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ جتنے بھی ازخود نوٹس لیے ان کا مقصد صرف بنیادی حقوق کی فراہمی ہے۔

کوئٹہ میں بلوچستان ہائی کورٹ بار کے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے بلوچستان سے بنیادی حقوق کی کوئی پٹیشن موصول نہیں ہوئی اور جب بنیادی حقوق کےحوالےسے پٹیشن نہ آئے تو سوموٹو لینا پڑتا ہے جب کہ جتنے بھی از خود نوٹس لیے ان کا مقصد صرف بنیادی حقوق کی فراہمی ہے اور میں نہ تو کوئی وضاحت پیش کررہا ہوں اور نہ میڈیا اسے وضاحت کے طور پر پیش کرے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ میرا گھر ہے میں اپنے گھر آیا ہوں، اپنے بھائیوں میں آیا ہوں، گھرآنے والے کو خوش آمدید نہیں کہا جاتا پیار کیا جاتا ہے جب کہ بلوچستان کے لوگ لاچار نہیں میرے لئے بہت پرعزم ہیں، بلوچستان کے لوگوں کوچاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کریں اور آپ لوگوں کو تعلیم کے لیے جدوجہد خود کرنی پڑے گی۔

جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ کبھی بھی کوئی آپ کی کمزوری کی بنیاد پر آپ کا استحصال نہیں کرسکتا، باہرسے لوگ کیوں آتے ہیں اور آکر بلوچستان میں افسر لگ جاتے ہیں، یہاں رہنے والوں کو کیوں موقع نہیں دیا جاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو حقوق دلانے اور فرائض میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔