صنعت کے نام پر دھاگا منگواکر مارکیٹ میں بیچنے کا انکشاف

درآمدکنندہ معطل ہونے کے باوجودترغیبی ایس آر اوکااستعمال کرتا رہا، 3.84ارب کا پولیسٹریارن منگوایا۔


Ehtisham Mufti April 10, 2018
محکمہ کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال اور فیکٹری کا دورہ کرنے پررازکھلا، مقدمہ درج کرلیاگیا،ذرائع۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

ملک میں ترغیبی ایس آراو 1125 کے تحت پولیسٹر یارن کی وسیع پیمانے پرکلیئرنس کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ آف کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن نے غیرقانونی طورپرتقریباً 4 ارب روپے کے پولیسٹریارن کی کسٹمز کلیئرنس کی نشاندہی کرتے ہوئے متعلقہ درآمدکنندہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ ڈائریکٹوریٹ کسٹمزانٹیلی جنس کے شعبہ اپریزمنٹ نے پولیسٹریارن سے متعلقہ درآمدی ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی تواس امرکی نشاندہی ہوئی کہ ان لینڈریونیوسروس کی جانب سے میسرزصباء انٹرنیشنل کا لائسنس 2013میں معطل کیاجاچکاہے لیکن معطل لائسنس کے باوجود مذکورہ کمپنی کی جانب سے پولیسٹر یارن کے متعددکنسائمنٹس پر ایس آراو 1125 کی سہولت کا ناجائزفائدہ اٹھا کر 3ارب 84 کروڑروپے مالیت کا 1کروڑ84لاکھ 28 ہزار کلو گرام پولیسٹریارن کی کلیئر کرایا اور 82کروڑ26لاکھ روپے مالیت کے ٹیکسزکی چوری کی۔

میسرزصباء انٹرنیشنل کی جانب سے مارچ 2018کو 1کروڑ 3 لاکھ مالیت کے 46 ہزار کلو گرام پولیسٹر یارن کے 2 کنسائمنٹس پر ایس آراو1125کی سہولت کا ناجائز فائدہ اٹھایا گیا جسے محکمہ کسٹمزکی جانب سے بغیرتصدیق کے کلیئرکردیا گیا جس سے قومی خزانہ کو 29 لاکھ 90 ہزارمالیت کے ٹیکسز کا نقصان اٹھاناپڑاتاہم کسٹمزانٹیلی جنس نے میسرزصباء انٹرنیشنل کے درآمدی ڈیٹااوران لینڈریونیوسے بھی معلومات لی تھیں۔

ان لینڈریونیو کی معلومات میں نشاندہی کی گئی کہ میسرزصباء انٹرنیشنل کا لائسنس معطل کیاجاچکاہے جس کی وجہ سے مذکورہ کمپنی کی جانب سے ایس آراو1125کی سہولت نہیں لی جا سکتی۔

ذرائع نے بتایاکہ کسٹمزانٹیلی جنس کی جانب سے مذکورہ کمپنی کی فیکٹری کا دورہ کیاگیاتو نشاندہی ہوئی کہ میسرزصباء انٹرنیشنل کے پاس درآمدکیے جانے والے یارن کی کھپت کیلیے فیکٹری میں کسی قسم کی کوئی سہولت موجودنہیں، مذکورہ کمپنی ایس آراو1125کی سہولت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کراکر مارکیٹ میں فروخت کرتی رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں