ریمنڈ ڈیوس سی آئی اے کے لئے لشکرطیبہ کی جاسوسی کرتا تھا امریکی اخبار

ریمنڈ ڈیوس سی آئی اے کا باقاعدہ ملازم نہیں تھا اسے معاہدے کے تحت جاسوسی پر مامور کیا گیا تھا، امریکی اخبار

ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر سابق امریکی سفیر کیمرون منٹر اور سی آئی اے میں اختلافات بھی ہوئے، امریکی اخبار۔ فوٹو: فائل

امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے لئے لشکر طیبہ کی جاسوسی پر مامور تھا اور سی آئی اے نہیں چاہتی تھی کہ آئی ایس آئی کو یہ بات معلوم ہو۔


امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق ریمنڈ ڈیوس سی آئی اے کا باقاعدہ ملازم نہیں تھا اسے معاہدے کے تحت جاسوسی پر مامور کیا گیا تھا تاکہ پاکستانی حکومت یا انٹیلی جنس ایجنسیوں کو اس بات کی خبر نہ ہوسکے اسی لئے ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کے بعد اسے ایک سفارت کار قرار دینے پر زور دیا گیا اور اس کی حمایت میں صدر براک اوباما بھی میدان میں آگئے۔



اخبار کے مطابق ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر سابق امریکی سفیر کیمرون منٹر اور سی آئی اے میں اختلافات بھی ہوئے، اس کے علاوہ وہ پاکستان میں ڈرون حملوں کے بھی مخالف تھے کیونکہ ان کا مؤقف تھا کہ ڈرون حملے صرف شک کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں اور بعض اوقات تو ڈرون حملوں کے متعلق امریکی سفیر کو بھی علم نہیں ہوتا۔


واضح رہے کہ 27 جنوری 2011 کو ریمنڈ ڈیوس نے لاہور میں 2افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا تاہم لواحقین کو دیت کی رقم کی ادائیگی کے بعد اس کی رہائی عمل میں آئی ۔

ریمنڈ ڈیوس کی بدمعاشی امریکا میں بھی ختم نہ ہوسکی اورکولوراڈو میں بھی ایک شخص کوتشدد کا نشانہ بنا ڈالا تاہم ادھر معاملہ تھا امریکی شہری پرتشدد کا لہٰذا وہ سزا سے بچ نہ پایا اورریاست کی مقامی عدالت نے اسے 2سال قید کی سزا سنادی۔
Load Next Story