اداکارہ میرا کو شاید اوربہت کچھ پتہ ہو لیکن یہ معلوم نہیں کہ پاکستان بنے کتنا عرصہ ہوگیا
بھارت سے پاکستان صرف اپنی والدہ کی انتخابی مہم چلانے کے لئے آئی ہوں، اداکارہ میرا
KARACHI:
لاہور میں اپنی والدہ کی انتخابی مہم کے آغاز کے دوران پریس کانفرنس کرتے ہوئے میرا نے کہا کہ وہ بھارت سے پاکستان صرف اپنی والدہ کی انتخابی مہم چلانے کے لئے آئی ہیں اور آج سلسلے میں ہارون آباد روانہ ہو رہی ہیں کیونکہ میری والدہ ضلع ہارون آباد سے ہی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری ماں نے اس بات کو ثابت کیا کہ وہ ایک بہترین ماں اور دوست ہیں،وہ شعبہ تدریس سے وابستہ رہیں اور انہوں نے ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کو منوایا اور ترقی کی، میرا کا کہنا تھا کہ انہیں پوری امید اور یقین ہے کہ میری ماں عوام کی خدمت کرنے میں بھی اپنے آپ کو منوانے میں کامیاب رہیں گیں۔
میرا نے اپنی والدہ کی سوچ اورخیالات کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں اپنی ماں کی سوچ اور ان کے خیالات کی مکمل حمایت کرتی ہوں۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ میری والدہ کی اس سوچ میں ان کا ساتھ دیں اور مجھے پوری امید ہے کہ اگر یہ سوچ جیتی تو نتائج آپ کے حق میں ہوں گے۔
آخر میں جاتے جاتے جب میرا کو پاکستان کے مسائل کا خیا ل آیا تو انہوں نے اپنی والدہ اوروہاں کھڑے لوگوں سے پوچھا کہ پاکستان بنے کتنے عرصہ ہوگیا جب انہیں جواب ملا کے 65 سال تو پھر انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے لے کر اب تک جو بھی کام نہیں ہوئے ہیں وہ سب ہو جائیں گے۔
اداکارہ میرا نے اپنی والدہ کی انتخابی مہم کا آغاز تو کر دیا لیکن موصوفہ کو یہ بھی معلوم نہیں کہ وطن عزیز کو بنے کتنا عرصہ ہوگیا ہے۔
لاہور میں اپنی والدہ کی انتخابی مہم کے آغاز کے دوران پریس کانفرنس کرتے ہوئے میرا نے کہا کہ وہ بھارت سے پاکستان صرف اپنی والدہ کی انتخابی مہم چلانے کے لئے آئی ہیں اور آج سلسلے میں ہارون آباد روانہ ہو رہی ہیں کیونکہ میری والدہ ضلع ہارون آباد سے ہی انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری ماں نے اس بات کو ثابت کیا کہ وہ ایک بہترین ماں اور دوست ہیں،وہ شعبہ تدریس سے وابستہ رہیں اور انہوں نے ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کو منوایا اور ترقی کی، میرا کا کہنا تھا کہ انہیں پوری امید اور یقین ہے کہ میری ماں عوام کی خدمت کرنے میں بھی اپنے آپ کو منوانے میں کامیاب رہیں گیں۔
میرا نے اپنی والدہ کی سوچ اورخیالات کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں اپنی ماں کی سوچ اور ان کے خیالات کی مکمل حمایت کرتی ہوں۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ میری والدہ کی اس سوچ میں ان کا ساتھ دیں اور مجھے پوری امید ہے کہ اگر یہ سوچ جیتی تو نتائج آپ کے حق میں ہوں گے۔
آخر میں جاتے جاتے جب میرا کو پاکستان کے مسائل کا خیا ل آیا تو انہوں نے اپنی والدہ اوروہاں کھڑے لوگوں سے پوچھا کہ پاکستان بنے کتنے عرصہ ہوگیا جب انہیں جواب ملا کے 65 سال تو پھر انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے لے کر اب تک جو بھی کام نہیں ہوئے ہیں وہ سب ہو جائیں گے۔