سینئر فنکاروں کے بغیر پاکستان فلم انڈسٹری لمبا سفر طے نہیں کر سکتیاداکارہ ثنا
انڈسٹری میں سینئرفنکار ہی تھے، جنہوں نے سیکڑوں یادگار فلموں میں خوبصورت کردار ادا کیے اور انھیں ناقابلِ فراموش بنایا
اداکارہ وماڈل ثنا نے کہا ہے کہ دیکھا جائے تواس وقت پاکستان فلم انڈسٹری کونیا روپ دینے میں ٹیلی ویژن کے فنکاروں اور نئی نسل کے ہدایتکاروں نے غیر معمولی کردار ادا کیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی سینئر فنکاروں کو ساتھ لیے بغیرپاکستان فلم انڈسٹری زیادہ لمبا سفر طے نہیں کرسکتی۔
اداکارہ ثنا نے''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کہا یہ سینئرفنکار ہی تھے جنہوں نے سیکڑوں یادگار فلموں میں خوبصورت کردار ادا کیے اور انھیں ناقابلِ فراموش بنایا، فلم اورٹی وی کے میڈیم میں کام کرنے والے فنکارپاکستانی ہیں اور ہمارے اپنے ہیں۔ ماضی کی بات کریں توٹیلی ویژن کے فنکاروں نے فلم انڈسٹری کو ہمیشہ اپنی عمدہ کارکردگی اور شان دار پرفارمنس سے مقبولیت دلوائی۔ ایسے ہی ٹی وی اور فلموں کے سینئر اور جونیئر فنکاروں کا سنگم جاری ہے۔ آج کے دورمیں بننے والی فلمیں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ضرور ہیں لیکن اس گلدستے کی سجاوٹ اس وقت تک مکمل نہیں ہوتی، جب تک اس میں ہررنگ اورانداز کا پھول نہ سجایا جائے۔
ہم اگراپنے پڑوسی ملک کی بات کریں توآج بھی وہاں ہرنئی فلم میں نوجوان چہروں کو متعارف کروانے کا سلسلہ جاری ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ سینئرزکی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کا رجحان کم نہیں پڑا۔ اگراسی طرح نوجوانوں کے ساتھ ساتھ سینئرفنکاروں سے کام لیا جائے تواس سے نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کا ماضی بہت شانداررہا ہے۔ جہاں تک بات اس شعبے کے بحران کی ہے تویہ زندگی کا حصہ ہے۔
زندگی میں اتارچڑھاؤ توآتے رہتے ہیں لیکن سب سے ضروری بات یہی ہوتی ہے کہ ہم ثابت قدمی کے ساتھ اچھا کام کریں۔ ثنا نے مزید کہا کہ میراتعلق پاکستانی فلم سے ہے اورمجھے اس پرفخر ہے۔ مجھے جب بھی اس شعبے کی بہتری کیلیے مدعو کیاجائے گا،میں اپنی تمام ترمصروفیات ترک کرکے اس کے ساتھ ہونگی۔ مگرجس طرح سے آج کے دورمیں نوجوان نسل سینئرفنکاروں کی صلاحیتوں سے استفادہ کے بجائے انھیں نظرانداز کر رہی ہے، جومیرے نزدیک ٹھیک بات نہیں ہے۔ ہم سب ایک ہیں اورہم سب مل کرہی پاکستان فلم انڈسٹری کو انٹرنیشنل مارکیٹ تک لے جاسکتے ہیں۔
اداکارہ ثنا نے''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کہا یہ سینئرفنکار ہی تھے جنہوں نے سیکڑوں یادگار فلموں میں خوبصورت کردار ادا کیے اور انھیں ناقابلِ فراموش بنایا، فلم اورٹی وی کے میڈیم میں کام کرنے والے فنکارپاکستانی ہیں اور ہمارے اپنے ہیں۔ ماضی کی بات کریں توٹیلی ویژن کے فنکاروں نے فلم انڈسٹری کو ہمیشہ اپنی عمدہ کارکردگی اور شان دار پرفارمنس سے مقبولیت دلوائی۔ ایسے ہی ٹی وی اور فلموں کے سینئر اور جونیئر فنکاروں کا سنگم جاری ہے۔ آج کے دورمیں بننے والی فلمیں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ضرور ہیں لیکن اس گلدستے کی سجاوٹ اس وقت تک مکمل نہیں ہوتی، جب تک اس میں ہررنگ اورانداز کا پھول نہ سجایا جائے۔
ہم اگراپنے پڑوسی ملک کی بات کریں توآج بھی وہاں ہرنئی فلم میں نوجوان چہروں کو متعارف کروانے کا سلسلہ جاری ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ سینئرزکی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کا رجحان کم نہیں پڑا۔ اگراسی طرح نوجوانوں کے ساتھ ساتھ سینئرفنکاروں سے کام لیا جائے تواس سے نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کا ماضی بہت شانداررہا ہے۔ جہاں تک بات اس شعبے کے بحران کی ہے تویہ زندگی کا حصہ ہے۔
زندگی میں اتارچڑھاؤ توآتے رہتے ہیں لیکن سب سے ضروری بات یہی ہوتی ہے کہ ہم ثابت قدمی کے ساتھ اچھا کام کریں۔ ثنا نے مزید کہا کہ میراتعلق پاکستانی فلم سے ہے اورمجھے اس پرفخر ہے۔ مجھے جب بھی اس شعبے کی بہتری کیلیے مدعو کیاجائے گا،میں اپنی تمام ترمصروفیات ترک کرکے اس کے ساتھ ہونگی۔ مگرجس طرح سے آج کے دورمیں نوجوان نسل سینئرفنکاروں کی صلاحیتوں سے استفادہ کے بجائے انھیں نظرانداز کر رہی ہے، جومیرے نزدیک ٹھیک بات نہیں ہے۔ ہم سب ایک ہیں اورہم سب مل کرہی پاکستان فلم انڈسٹری کو انٹرنیشنل مارکیٹ تک لے جاسکتے ہیں۔