وزیراعظم اور چینی صدرکا پاک چین تعلقات نئی بلندیوں پر لے جانے کا عزم
چینی صدر شی جن پنگ کا سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کے عزم کا اعادہ
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چین کے صدر شی جن پنگ نے پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے دونوں ملکوں کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا اعادہ کیا ہے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اس وقت چین میں موجود ہیں جہاں انہوں نے باؤ کانفرنس میں شرکت کی جب کہ باؤ گیسٹ ہاؤس میں پاکستانی وزیراعظم اور چینی صدر کے درمیان ملاقات بھی ہوئی۔ اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان چین کا گہرا دوست ہے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری سے یہ دوستی مزید مستحکم ہوئی ہے جب کہ پاکستان اقتصادیات 'توانائی'، زراعت'، بنیادی ڈھانچے اور افرادی قوت کے شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
عالمی امن وسلامتی میں چین کے کردار کو سراہتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی امور میں چین کے ساتھ تعاون مضبوط بنانے کا خواہشمند ہے جب کہ سی پیک 21 ویں صدی میں عالمی ترقی کیلئے بین الاقوامی منصوبہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی اصلاحات اور آزادانہ پالیسی سے کسی ملک کو خطرہ نہیں۔
دوسری جانب چین کے صدر کا کہنا تھا کہ آج علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال میں تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں، پاکستان اور چین کے درمیان قریبی دوستانہ تعلقات انتہائی اہمیت اختیار کرگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتا ہے، جو ایک خطہ ایک شاہراہ منصوبے کے تحت دوطرفہ تعاون کی ایک عظیم مثال ہوگی۔ انہوں نے گوادر بندرگاہ صنعتی زونز اور بجلی گھروں سمیت سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں چین کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
واضح رہے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹانیو گوٹیرز سے بھی ملاقات کی، اس دوران وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال اور اعلیٰ حکام بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اس وقت چین میں موجود ہیں جہاں انہوں نے باؤ کانفرنس میں شرکت کی جب کہ باؤ گیسٹ ہاؤس میں پاکستانی وزیراعظم اور چینی صدر کے درمیان ملاقات بھی ہوئی۔ اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان چین کا گہرا دوست ہے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری سے یہ دوستی مزید مستحکم ہوئی ہے جب کہ پاکستان اقتصادیات 'توانائی'، زراعت'، بنیادی ڈھانچے اور افرادی قوت کے شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
عالمی امن وسلامتی میں چین کے کردار کو سراہتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی امور میں چین کے ساتھ تعاون مضبوط بنانے کا خواہشمند ہے جب کہ سی پیک 21 ویں صدی میں عالمی ترقی کیلئے بین الاقوامی منصوبہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی اصلاحات اور آزادانہ پالیسی سے کسی ملک کو خطرہ نہیں۔
دوسری جانب چین کے صدر کا کہنا تھا کہ آج علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال میں تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں، پاکستان اور چین کے درمیان قریبی دوستانہ تعلقات انتہائی اہمیت اختیار کرگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتا ہے، جو ایک خطہ ایک شاہراہ منصوبے کے تحت دوطرفہ تعاون کی ایک عظیم مثال ہوگی۔ انہوں نے گوادر بندرگاہ صنعتی زونز اور بجلی گھروں سمیت سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں چین کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
واضح رہے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹانیو گوٹیرز سے بھی ملاقات کی، اس دوران وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال اور اعلیٰ حکام بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔