کمسن بچی کی جبری شادی سپریم کورٹ کا ملزم کی گرفتاری کا حکم

کمسن بچی اور اس کے اہل خانہ کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے، چیف جسٹس ثاقب نثار


ویب ڈیسک April 11, 2018
کمسن بچی اور اس کے اہل خانہ کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے، چیف جسٹس ثاقب نثار فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے کمسن بچی کی جبری شادی سے متعلق کیس میں ملزم کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔

کوئٹہ رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے قلعہ سیف اللہ میں کمسن بچی کی بوڑھے شخص سے جبری شادی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ملزم کو 10 روز کے اندر گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کمسن بچی اور اس کے اہل خانہ کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔

درخواست گزار اور کمسن بچی کے بھائی نے کہا کہ ہمارے بہن کی شادی نہیں ہوئی، اسے زبردستی منسوب کیا جارہا ہے، پولیس دیگر ملزمان کو گرفتار نہیں کررہی جو ہمیں سرعام دھمکیاں دے رہے ہیں. تفتیشی افسر نے بتایا کہ 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جنہوں نے سپریم کورٹ سے ضمانت حاصل کررکھی ہے، صرف ایک ملزم مفرور ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 23 اپریل تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں