جے آئی ٹی رکن بلال رسول کے ق لیگی رہنما کا بھانجا ہونے کا پتہ تھا واجد ضیا

لندن فلیٹ ریفرنس میں نواز شریف کے وکیل کی نیب کے گواہ واجد ضیا پر جرح مکمل


ویب ڈیسک April 11, 2018
لندن فلیٹ ریفرنس میں نواز شریف کے وکیل کی نیب کے گواہ واجد ضیا پر جرح مکمل فوٹو:فائل

ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کے وکیل نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے گواہ واجد ضیا پر جرح مکمل کرلی۔

احتساب عدالت میں نواز شریف کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دسویں روز نیب کے اہم گواہ اور پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پر جرح مکمل کرلی۔ خواجہ حارث نے واجد ضیا سے پوچھا کہ کیا جے آئی ٹی رپورٹ میں آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکال کی نواز شریف کی ملکیت سے متعلق دستاویزات تھیں، اور جے آئی ٹی کو ایسی دستاویزات ملیں کہ ایون فیلڈ فلیٹ نواز شریف کی ملکیت تھے؟۔ واجد ضیاء نے کہا کہ نہیں، ایسی کوئی دستاویز نہیں۔

وکیل نواز شریف نے پوچھا کہ کیا آپ کے علم میں آیا کہ پاناما جے آئی ٹی کے رکن بلال رسول ق لیگ کے رہنما اور سابق گورنر میاں اظہر کے بھانجے ہیں، جبکہ بلال رسول کی اہلیہ نے 2013 میں مسلم لیگ ق سے الیکشن لڑا تھا، تاہم اب وہ پی ٹی آئی کی بڑی سپورٹر ہیں؟

واجد ضیاء نے اثبات میں جواب دیا کہ تحقیقات کے دوران نوٹس میں آیا تھا کہ بلال رسول میاں اظہر کے بھانجے ہیں، لیکن ان کے اہلیہ کے مسلم لیگ ق سے تعلق اور پی ٹی آئی کی سپورٹر کے بارے میں یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ جے آئی ٹی تحقیقات کے دوران یہ چیز سامنے آئی۔

یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کے آف شور کمپنیوں اور لندن فلیٹس کے مالک ہونے کا ثبوت نہیں

خواجہ حارث نے پوچھا کہ کیا علم میں آیا کہ میاں اظہر کے بیٹے حماد اظہر جے آئی ٹی کی تحقیقات کے دوران عمران خان سے ملے تھے۔ واجد ضیاء نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ خواجہ حارث نے پوچھا کہ کیا بریگیڈئیر نعمان سعید آئی ایس آئی کے ریگولر ملازم نہیں تھے؟۔ تو اس پر بھی واجد ضیاء نے لاعلمی کا اظہار کیا۔

خواجہ حارث نے کہا کہ کیا تفتیش کے دوران علم میں آیا کہ جے آئی ٹی رکن عامر عزیز کو مشرف دور میں نیب ڈائریکٹر تعینات کیا گیا؟۔ واجد ضیا نے نفی میں جواب دیا۔ خواجہ حارث نے پوچھا کہ کیا عامر عزیز کو حدیبیہ پیپرز کی تحقیقات کے لئے بلایا گیا تھا؟۔ واجد ضیا نے لاعلمی ظاہر کی۔

اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ اسکینڈل بنانے کے لئے ایسے سوالات نہیں پوچھ سکتے، عدالت کو گواہ کی حفاظت کرنا ہوتی ہے غیر متعلقہ سوالات سے روکا جائے ۔ اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ میرا حق ہے کہ جانوں جے آئی ٹی کی کیا کریڈیبلٹی (مستند) ہے، نیب نے پہلے اپنی مرضی سے بیان ریکارڈ کرایا اب کہتے ہیں کہ گواہ پر جرح بھی نہ کریں، میں کہتا ہوں جے آئی ٹی رکن بلال رسول کی اہلیہ ق لیگ کی نامزد امیدوار تھی۔

واجد ضیا نے بتایا کہ جے آئی ٹی کے ساتھ 30سے 40 ایکسپرٹس کام کر رہے تھے، جن کا نام خفیہ رکھا گیا ہے۔ خواجہ حارث نے واجد ضیاء پر جرح آج دسویں روز مکمل کرلی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں