آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ
کورکمانڈرز کا دیرپا امن کیلیے ریاستی اداروں سے تعاون جاری رکھنے کا عزم
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں ملک کی سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کورکمانڈر کانفرنس ہوئی جس میں ملک کی جیواسٹریٹجک،سیکیورٹی صورتحال اور آپریشن ردالفساد پر پیش رفت سمیت خوشحال بلوچستان پروگرام کا بھی جائزہ لیا گیا۔
کورکمانڈرز کانفرنس میں شرکا نے دہشت گردی کو مسترد کرنے اور ملک میں سلامتی و استحکام لانے والوں کے کردار کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کو رد کرتا ہے جب کہ ملک میں سیکیورٹی استحکام لانے میں تمام قومی اسٹیک ہولڈرز کے کردار اور دہشت گردی مسترد کرنے میں بالخصوص پرعزم پاکستانیوں کی قربانیوں کا بھی اعتراف کیا گیا۔ اجلاس میں دیرپا امن کے لیے ریاستی اداروں سے تعاون جاری رکھنے کےعزم کا اظہار بھی کیا گیا۔
اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے پاک اور محفوظ علاقوں کا انتظام سول انتظامیہ کے سپرد کیا جارہا ہے، امن و خوشحالی اور ترقی کے ثمرات عام آدمی سمیت ہر سطح پر پہنچنے چاہیئں کیوں کہ امن کے ثمرات فاٹا کوعوامی امنگوں کے مطابق قومی دھارے میں شامل کرنے سے جڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں لانے سے بڑی کامیابی حاصل ہوگی جب کہ پاک فوج ملکی امن وخوشحالی کے لیے قومی اداروں کا بھرپور ساتھ دیتی رہے گی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کورکمانڈر کانفرنس ہوئی جس میں ملک کی جیواسٹریٹجک،سیکیورٹی صورتحال اور آپریشن ردالفساد پر پیش رفت سمیت خوشحال بلوچستان پروگرام کا بھی جائزہ لیا گیا۔
کورکمانڈرز کانفرنس میں شرکا نے دہشت گردی کو مسترد کرنے اور ملک میں سلامتی و استحکام لانے والوں کے کردار کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کو رد کرتا ہے جب کہ ملک میں سیکیورٹی استحکام لانے میں تمام قومی اسٹیک ہولڈرز کے کردار اور دہشت گردی مسترد کرنے میں بالخصوص پرعزم پاکستانیوں کی قربانیوں کا بھی اعتراف کیا گیا۔ اجلاس میں دیرپا امن کے لیے ریاستی اداروں سے تعاون جاری رکھنے کےعزم کا اظہار بھی کیا گیا۔
اس موقع پر پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے پاک اور محفوظ علاقوں کا انتظام سول انتظامیہ کے سپرد کیا جارہا ہے، امن و خوشحالی اور ترقی کے ثمرات عام آدمی سمیت ہر سطح پر پہنچنے چاہیئں کیوں کہ امن کے ثمرات فاٹا کوعوامی امنگوں کے مطابق قومی دھارے میں شامل کرنے سے جڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں لانے سے بڑی کامیابی حاصل ہوگی جب کہ پاک فوج ملکی امن وخوشحالی کے لیے قومی اداروں کا بھرپور ساتھ دیتی رہے گی۔