28سال قبل سمندر میں ڈوبنے والے جہاز کو نکالنے کا کام شروع
بحری جہاز ایم ٹی اﷲاکبر کراچی کے ساحل کے نزدیک ڈوبا تھا، نکالنے کیلیے ہیوی مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے
کراچی پورٹ ٹرسٹ کی انتظامیہ نے کراچی کے ساحل کے نزدیک 28 سال قبل ڈوبنے والے بحری جہاز ایم ٹی اﷲاکبر کو نکالنے کا کام شروع کردیا ہے۔
جہاز کو گہرے پانی سے نکالنے میں ہیوی مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے ،تفصیلات کے مطابق 850ٹن وزنی اور40میٹر طویل بحری مال بردار جہاز ایم ٹی اللہ اکبر 1962 میں تیار کیا گیا تھا اور یہ دنیا کے مختلف ممالک میں تیل کی سپلائی پر مامور تھا، ذرائع نے بتایا کہ اﷲاکبر نامی بحری جہاز 8 جولائی 1985 کو سعودی عرب سے تیل لے کر کراچی پہنچا تھا کہ کراچی پہنچنے کے دوران فنی خرابی پیدا ہوگئی تھی۔
ٹیم کا سربراہ چیف انجینئر نورالحسن کا بنایا گیا تھا، ٹیم ممبران کی نگرانی میں علی ڈریجر سمیت ہیوی مشینری کے ذریعے ڈوبنے والے مال بردار بحری جہاز کو ٹکڑوں کی شکل میں نکالنے کا کام کیا جارہا ہے اور اب تک ساٹھ فیصد تک کام کرلیا گیا ہے، جہاز کو نکلانے پر مامور چیف انجینئر نورالحسن کا کہنا ہے کہ جہاز 28 سال قبل ڈوب گیا تھا جس کو نکالنے پر بھاری اخراجات آرہے تھے ۔
تاہم چیئرمین کے پی ٹی کے حکم پر جہاز کو کے پی ٹی کا عملہ نکال رہا ہے اور اسے ایک ماہ میں مکمل طور پر نکال لیا جائے گا، علی جہاز ڈریجرکے ذریعے ڈوبنے والے جہاز کو نکالنے پر مامور واجد ایف سی کا کہنا ہے کہ موسم کی بنا پر جہاز کو گہرے سمندر سے نکالنے میں بعض مشکلات پیش آرہی ہے جس سے کچھ تاخیر ہوسکتی ہے۔
جہاز کو گہرے پانی سے نکالنے میں ہیوی مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے ،تفصیلات کے مطابق 850ٹن وزنی اور40میٹر طویل بحری مال بردار جہاز ایم ٹی اللہ اکبر 1962 میں تیار کیا گیا تھا اور یہ دنیا کے مختلف ممالک میں تیل کی سپلائی پر مامور تھا، ذرائع نے بتایا کہ اﷲاکبر نامی بحری جہاز 8 جولائی 1985 کو سعودی عرب سے تیل لے کر کراچی پہنچا تھا کہ کراچی پہنچنے کے دوران فنی خرابی پیدا ہوگئی تھی۔
ٹیم کا سربراہ چیف انجینئر نورالحسن کا بنایا گیا تھا، ٹیم ممبران کی نگرانی میں علی ڈریجر سمیت ہیوی مشینری کے ذریعے ڈوبنے والے مال بردار بحری جہاز کو ٹکڑوں کی شکل میں نکالنے کا کام کیا جارہا ہے اور اب تک ساٹھ فیصد تک کام کرلیا گیا ہے، جہاز کو نکلانے پر مامور چیف انجینئر نورالحسن کا کہنا ہے کہ جہاز 28 سال قبل ڈوب گیا تھا جس کو نکالنے پر بھاری اخراجات آرہے تھے ۔
تاہم چیئرمین کے پی ٹی کے حکم پر جہاز کو کے پی ٹی کا عملہ نکال رہا ہے اور اسے ایک ماہ میں مکمل طور پر نکال لیا جائے گا، علی جہاز ڈریجرکے ذریعے ڈوبنے والے جہاز کو نکالنے پر مامور واجد ایف سی کا کہنا ہے کہ موسم کی بنا پر جہاز کو گہرے سمندر سے نکالنے میں بعض مشکلات پیش آرہی ہے جس سے کچھ تاخیر ہوسکتی ہے۔