گرمی اور لوڈ شیڈنگ کا جن بوتل سے باہر

بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے پاکستان کے شہری اور دیہی علاقے یکسر طور پر انتہائی اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں

بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے پاکستان کے شہری اور دیہی علاقے یکسر طور پر انتہائی اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں۔ فوٹو: فائل

سورج نے آگ برسنا شروع کی تو بدترین لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھرکردیا ، معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔ بجلی کی آنکھ مچولی اور باربار ٹرپنگ اور غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث بوتل میں بند نا فرمان ''جن'' باہر آگیا۔

حکومتی دعوؤں کے مطابق تو ملک بھر سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور وافر پیداواری صلاحیت کے دعوے کیے جارہے تھے اور ایسا تاثر عوام کے ذہنوں میں ابھر رہا تھا کہ لوڈشیڈنگ کا جن بوتل میں بند کردیا گیا ہے ۔ مگر گرمی میں اضافے کے ساتھ ہی لوڈشیڈنگ بے قابو ہوگئی ، روزمرہ کے امور اورکاروبار معطل ہوگئے۔ پنجاب جہاں بجلی کے کئی پاور پلانٹ لگائے گئے ، وہاں کے شہروں اور دیہاتوں میں بد ترین لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ، نہ جانے ہزاروں میگا واٹ بجلی جو سسٹم میں داخل کرنے کے دعوے کیے گئے وہاں کہاں اڑن چھو ہوگئی۔

دوسری جانب سندھ کابینہ نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ سندھ کے لوگوں پر رحم کرے اور اس گرم موسم میں لوڈشیڈنگ بند کرے ۔ پاکستان کے معاشی حب کراچی میں سوئی سدرن گیس اور کے الیکٹرک کے تنازعے کی سزا عوام کو دی جاری ہے ، اس وقت کراچی میں زیادہ تر علاقے بارہ ، بارہ گھنٹے بجلی سے محروم ہیں ۔276 ملین مکعب فٹ گیس کی فراہمی اب صرف نوے ملین مکعب فٹ رہ گئی ہے ۔ اسی کمی کو دور کیا جائے تاکہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کراچی میں کم ہوسکے ۔ پچھلا الیکشن پیپلزپارٹی ملک میں بجلی کی عدم فراہمی پر ہار گئی تھی ، موجودہ حکومت بلند بانگ دعوؤں کے ساتھ آئی اور توانائی کا بحران اپنی جگہ قائم دائم ہے ۔


نہ تو سستی بجلی کے لیے ڈیمز کی تعمیر پر ملکی سطح پر اتفاق رائے ہوسکا ، نہ ہی خلوص نیت ایسے منصوبے بنائے گئے جو حقیقی معنوں میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ کرتے ۔ زراعت اور صنعت کی کمر لوڈشیڈنگ اور مہنگی بجلی نے توڑ کر رکھ دی ۔ ہماری روپے کی قدر میں کمی بھی توانائی کے بحران کا شاخسانہ ہے مہنگی بجلی کے باعث ایکسپورٹ میں بہت زیادہ کمی ہوئی ہے، کارخانوں میں پیداوار لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کم ہوتی ہے ملک میں مزید بے روزگاری بڑھ رہی ہے جب کہ پہلے ہی عرب ممالک سے لاکھوں مزدور نوکریوں سے نکالے جانے کے بعد وطن واپس آرہے ہیں ۔

ملک بھر میں بجلی کا سنگین بحران پیدا ہوچکا ہے ۔ نجی پاور کمپنیوں کو من مانی سے روکا جائے ، خبر کے مطابق ہواؤں کا رخ بدلنے سے کراچی میں گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان ہے، گزشتہ برسوں کے دوران ہیٹ ویو اور بدترین لوڈشیڈنگ کے نتیجے میں ہزاروں اموات ہوچکی ہیں۔اس وقت میٹرک کے امتحانی مراکز پر بھی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے اور طلبا کو انتہائی مشکلات کا سامنا ہے ۔ اسپتالوں میں مریض تڑپ رہے ہیں ۔

رمضان المبارک کا مقدس مہینہ قریب قریب آنے والا ہے،کیا روزے داروں کو ریلیف دینے کے لیے کچھ اقدامات اٹھائے گئے ہیں ۔ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے پاکستان کے شہری اور دیہی علاقے یکسر طور پر انتہائی اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں یہی وقت ہے کہ معاملے کی سنگینی کا اندازہ لگانے کے لیے حکومتی سطح پر فوری اقدامات کیے جائیں جہاں جہاں خامیاں ہیں انھیں دورکیا جائے، نجی پاورکمپنیوں کو من مانی سے روکا جائے ۔ چند ماہ بعد الیکشن ہونے والے ہیں اگر حکومت نے عوام کو اس پریشانی سے نجات نہ دلائی تو یقینا عوام فیصلے میں سب کچھ خس وخاشاک کی طرح بہہ جائے گا۔
Load Next Story