جی میل میں نئے زبردست فیچرز کا اضافہ جلد متوقع

نئے فیچرز میں فیس بک کی طرح ’اسنوزبٹن‘ آف لائن سپورٹ اور اسمارٹ جوابات کے آپشن شامل ہوں گے۔


ویب ڈیسک April 13, 2018
یہ تبدیلیاں جی میل موبائل ایپ پر بھی دستیاب ہوں گی۔۔ فوٹو: بشکریہ دی ورج

PESHAWAR: گوگل نے جی میل کے ڈیزائن میں نئی اور اہم تبدیلیوں کا اعلان کرتے ہوئے اس میں اپ ڈیٹ کی خوشخبری سنائی ہے۔

دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے اعلان کیا ہے کہ جی میل کے یوزر انٹر فیس کو ذیادہ واضح اور استعمال میں آسان بنایا جائے گا جس کے چند اسکرین شاٹ امریکی ویب سائٹ دی ورج نے پوسٹ کیے ہیں، نئے لے آؤٹ میں جی میل کی سائیڈ بار کو نیا ڈیزائن دے کر اس میں کیلنڈر، نوٹس لینے والی ایپ اور دیگر اہم امور کو شامل کیا گیا ہے جو ای میل میں مزید با سہولت بناتے ہیں، نوٹس لینے والی ایپ آپ کی یادداشت کے طور پر آپ کی زندگی کو بہتر بنانے میں مدد دے گی۔

نئی تبدیلیوں میں آف لائن سپورٹ، اسمارٹ ریپلائی اور پریشان کرنے والی میلز کے لیے فیس بک کی طرح اسنوز آپشن بھی پیش کیے جارہے ہیں۔ اس طرح آپ لوگوں سے میٹنگ کے اوقات یاد رکھ سکیں گے، نئے انٹرفیس میں ایک ڈیفالٹ ویو بھی شامل کیا جارہا ہے جس میں ڈاکیومنٹس اور تصاویر دیکھی جاسکیں گی۔ اس بار جی میل میں ذیادہ ای میلز دیکھنے کی گنجائش پیدا کی جارہی ہے جب کہ کیلنڈر کو بہتر اور مؤثر بنایا گیا ہے، یہ تبدیلیاں جی میل موبائل ایپ پر بھی دستیاب ہوں گی۔



سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک نے حال ہی میں 'سنوز بٹن' کا آپشن شامل کیا ہے جو اب جی میل میں بھی شامل کیا جارہا ہے، اس کے ذریعے آپ کے ان باکس میں بار بار آنے والی پریشان کن ای میلز کو بھی وقتی طور پر خاموش کرایا جاسکتا ہے۔ اس طرح ای میلز آپ کو نظر نہیں آئیں گی۔

گوگل نے جی میل کے لیے تین لے آؤٹ کا اعلان بھی کیا ہے جس میں سے آپ اپنی پسند کے لے آؤٹ کا انتخاب کرسکتے ہیں، ان میں پہلا ڈیفالٹ ویو ہے جس میں ڈاکیومنٹس اور تصاویر دیکھی جاسکتی ہیں۔ ایک کمفرٹیبل ویو میں اٹیچمنٹ نظر نہیں آئیں گی جب کہ کامپیکٹ ویو میں بہت سے پیغامات ایک ہی صفحے پر دکھائی دیں گے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اس سال جون تک جی میل میں تمام آپشن پیش کردیئے جائیں گے جن میں 'جی میل آف لائن' بھی شامل ہے جس کی تفصیلات نہیں دی گئی ہیں تاہم پہلے مرحلے میں نئے آپشن مخصوص اکاؤنٹس کو ہی دیئے جائیں گے اس کے بعد یہ عام دستیاب ہوں گے جب کہ کروم ایکسٹیشن بھی برقرار رہے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔