15 کروڑ نہ ملنے محکمہ ثقافت کی 4 اسکیموں کے ٹینڈر منسوخ

مذکورہ ٹینڈر 5 اپریل کو جاری کیے گئے تھے، وزیر اعلیٰ سندھ نے سمری منظور نہیں کی۔

وزارت کے حکام نے ٹینڈر منسوخ کرنے کی تصدیق کر دی، دیگر اپنی تاریخ پر کھولے جائینگے۔ فوٹو: فائل

محکمہ ثقافت، سیاحت و اینٹی کوئیٹز کو 15 کروڑ روپے کی رقم کا بندوبست نہ ہونے پر صوبے کے 4 ثقافتی و تاریخی مقامات کی مرمت کے سلسلے میں جاری کیے گئے ٹینڈر منسوخ کرنا پڑ گئے۔

مذکورہ ٹینڈر 5 اپریل کو جاری کیے گئے تھے، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ایک سمری ارسال کی گئی تھی۔ وزیراعلیٰ سندھ کے پاس وزارت خزانہ کا قلمدان بھی ہے اور انہوں نے مذکورہ چار مقامات کی مرمت کے لیے مانگی گئی رقم کی منظوری نہیں دی۔


محکمہ ثقافت، سیاحت و اینٹی کوئیٹیز نے دیگر2 منصوبوں کے ساتھ مذکورہ 4 مقامات کی مرمت کے ٹینڈر جاری کر دیے تھے۔ جن منصوبوں کے ٹینڈر منسوخ کیے گئیان میں لیاقت میموریل لائبریری میں سہولتوں کی دستیابی کے لیے ساڑھے3 کروڑ روپے کا ٹینڈر، ممتاز مرزا آڈیٹوریم کی ساڑھے3 کروڑ روپے کی لاگت سے مرمت و اپ گریڈیشن، درازہ شریف خیرپور میں صوفی شاعر سچل سرمست کمپلیکس کی مرمت اور پیر جو گوٹھ خیرپور میں واقع لائبریری کی مرمت شامل تھے۔

واضح رہے کہ محکمہ خزانہ ہر سال مختلف ثقافتی اور تاریخی جگہوں کی مرمت کے لیے فنڈز مہیا کرتا رہا ہے۔منسوخ کردہ کاموں کے ٹینڈر کے ساتھ دیگر 2 ترقیاتی کاموں کے ٹینڈر بھی دیئے گئے تھے جو مقررہ شیڈول کے تحت کھولے جائے گے۔ ان میں 7 کروڑ روپے کی لاگت سے سمبارا ہوٹل لاڑکانہ کی مرمت و تزئین و آرائش اور 5 کروڑ 35 لاکھ روپے کی لاگت سے ضلع خیرپور میں واقع درگاہ میاں غلام محمد مہیسر میں لائبریری اور میوزیم کی تعمیر شامل ہیں۔

ایکسپریس کی جانب سے رابطہ کرنے پر محکمہ ثقافت، سیاحت و اینٹی کوئیٹیز کے ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ورکس روشن کناسرو نے تصدیق کی کہ درکار فنڈز کا بندوبست نہ ہونے کے باعث 4 اسکیموں کے ٹینڈر منسوخ کیے گئے ہیں۔
Load Next Story