ہمیشہ سے یقین رہا ہے کہ 62 ون ایف کے تحت نااہلی تاحیات ہوتی ہے جہانگیر ترین

میری نظر ثانی کی درخواست زیرِالتوا ہے مجھے یقین ہے کہ انصاف کا ہی بول بالا ہوگا، جہانگیرترین

میرے کیس میں 62 ون ایف کا اس طرح اطلاق نہیں ہوتا، جہانگیر ترین : فوٹو : فائل

تحریک انصاف کے رہنما جہانگرین ترین کا کہنا ہے کہ مجھے ہمیشہ سے یقین رہا ہے کہ 62 ون ایف کے تحت نااہلی ہوتی ہے لیکن میرے معاملے میں اس طرح کا اطلاق نہیں ہوتا۔

سپریم کورٹ سے رکن پارلیمنٹ کے لئے تاحیات نااہل ہونے والے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا ہمیشہ سے یقین رہا ہے کہ 62 ون ایف کے تحت نااہلی تاحیات ہوتی ہے لیکن میرے معاملے میں اس کا اس طرح اطلاق نہیں ہوتا، میرا معاملہ بالکل الگ اور سادہ ہے۔




جہانگیرترین کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی ٹیکس شدہ آمدن کا مکمل ٹریل عدالت میں پیش کیا یہاں تک کہ وکیل کی رائے پر بچوں کے اثاثوں کے خانے میں پوری جائیداد ظاہر کی، میری نظر ثانی کی درخواست زیرِالتوا ہے مجھے یقین ہے کہ انصاف کا ہی بول بالا ہوگا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: نواز شریف اور جہانگیر ترین تاحیات نااہل قرار
Load Next Story