ملک میں جو کام کرے اسے عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہےوزیراعظم

تنقید کرنے والے تنقید کریں گے ہم اپنا کام کرتے رہیں گے،وزیراعظم


ویب ڈیسک April 13, 2018
نیلم جہلم پاک چین دوستی کا شاہکار منصوبہ ہے،وزیراعظم،فوٹو:فائل

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں جو کام کرے اسے عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے یہ سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔

مظفر آباد میں نیلم جہلم منصوبے کے پہلے یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تنقید کرنے والے تنقید کریں گے ہم اپنا کام کرتے رہیں گے، جو لوگ کام کرتے ہیں انہیں عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہیں ہوگی وہاں ترقی نہیں ہوگی، فیصلہ عوام کا ہوتا ہے، جولائی میں عوام جو فیصلہ کریں گے وہ سر آنکھوں پر ہوگا لیکن یہ جو لیڈروں کی عزت نہ کرنے کا سلسلہ چل پڑا ہے اسے بند ہونا چاہیے، سیاسی لیڈر کی بے قدری قابل قبول نہیں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان 70 سال سے کشمیر کا مقدمہ لڑرہا ہے،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کا مسئلہ حل ہونا چاہیے، گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری سے ملاقات میں کشمیریوں پربھارتی مظالم و بربریت سے آگاہ کیا ،7 لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہی ہے اب اس ریاستی دہشت گردی کو بند ہونا چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر انسانی حقوق کا ایک مسئلہ ہے جو پوری دنیا کے لیے انسانی حقوق کا چیلنج ہے ہم اس مسئلے کو نہیں بھلا سکتے ہم نے ہرسطح پر اس مسئلے کو اٹھایا ہے اور اٹھاتے رہیں گے، ہم کشمیری عوام کی سفارتی ، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے،انہوں نے کہا کہ جب ہندوستان پر دباؤ آتا ہے تو وہ ایل او سی پر فائرنگ شروع کردیتا ہے جس کا ہم بھرپور جواب دیتے ہیں ۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ماضی کی کسی حکومت نے بجلی توانائی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا، کسی سابق حکومت نے 2 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا نہیں کی لیکن ہماری حکومت نے 10ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی اور توانائی خاتمے کے لیے متعدد منصوبے بنائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم پاک چین دوستی کا شاہ کار منصوبہ ہے، لوگ کہتے رہے یہ منصوبہ مکمل نہیں ہوگا لیکن مشکلات کے باوجود منصوبہ کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں حکم دیا گیا کہ منصوبوں کی تفصیل اخباروں میں نہ دی جائے ہم نے مان لیا،اتفاق ہو یا نہ ہو ہمیں عدالتوں اور الیکشن کمیشن کے حکم کی تعمیل کرنا پڑتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں