’’ میری موت بمباری اورجنگجوئوں کے ہاتھوں نہیں فاقہ کشی سے ہوگی ‘‘

پرائمری اسکول میں پڑھتا ہوں، تیراہ میں پھنس کر رہ گیا ہوں، نقل مکانی کا بھی راستہ نہیں

پرائمری اسکول میں پڑھتا ہوں، تیراہ میں پھنس کر رہ گیا ہوں، نقل مکانی کا بھی راستہ نہیں فوٹو اے ایف پی

خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے ایک طالب علم نے کہا ہے کہ میری موت بمباری اور جنگجوئوں کے ہاتھوں قتل سے نہیں بلکہ فاقہ کشی سے ہوگی۔

پرائمری اسکول کا طالب علم ہوں، تیراہ کے علاقے اکاخیل میں پھنس کر رہ گیا ہوں، ہمارے ہاں نہ نقل مکانی کا راستہ موجود ہے اور نہ ہی یہاں رہنے کی سہولت ہے۔جمعرات کو برطانوی نشریاتی ادارے کو کیے گئے ٹیکسٹ میسیج میں انھوں نے کہا کہ میں تیراہ میں جاری آپریشن کے دوران بمباری سے نہیں ڈرتا اور نہ ہی مجھے جنگجوئوں کے ہاتھوں قتل ہونے کی فکر ہے تاہم اگر میری موت واقع ہوئی تو صرف اور صرف فاقہ کشی کی وجہ سے ہوگی۔




انھوں نے کہا کہ تیراہ میں سیکیورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان گزشتہ کئی دنوں سے شدید جھڑپوں کے باعث علاقے میں حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے اب بھی سینکڑوں افراد گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تیراہ میں اشیائے خورد ونوش کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے جبکہ تمام تعلیمی ادارے اور بازار بند ہو چکے ہیں۔
Load Next Story