پاکستان کو 2014 میں بھی 13 ارب ڈالر دیں گے امریکی وزیر خارجہ
3.8کھرب ڈالر کے بجٹ میں دفاع کیلیے 526.6ارب ڈالر، یو ایس ایڈکیلئے47.8 ارب ڈالرمختص، فوجی اخراجات میں می سے اجتناب
امریکی صدر اوباما نے مالی سال دو ہزار چودہ کیلئے تین اعشاریہ آٹھ کھرب ڈالر کا بجٹ منظوری کیلیے کانگریس کو بھجوا دیا ہے۔
پاکستانی فوج کیلیے کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں ایک ارب ڈالر جبکہ سول اداروں کیلئے ایک اعشاریہ تین ارب ڈالر کی رقم رکھی گئی ہے۔واشنگٹن میں بجٹ تخمینہ جات کا اعلان کرتے ہوئے صدر اوباما نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور اس کے ذیلی امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی یو ایس ایڈ کیلیے مجموعی طور پر 47 اعشاریہ 8 ارب ڈالرمختص کیے جس میں پاکستان کیلیے ایک اعشاریہ تین ارب ڈالر رکھے ہیں۔
صدر اوباما کے دفاعی اداروں کیلئے 526.6 بلین ڈالرز کی رقم برقرار رکھنے سے بنیادی دفاعی بجٹ اسی سطح پر ہے جو 2013 میں تھا اور اس میں ہتھیاروں یا مفادات پر بہت زیادہ کٹ نہیں لگایا گیا۔تجویزکردہ بجٹ میں نئے مالی سال کیلئے افغان جنگ کیلئے اخراجات کا اندازہ 80بلین ڈالر لگایا گیا ہے۔دریں اثناء وزیرخارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ امریکا کی معاونت نے پاکستان میں حالات کو اتنا سازگار بنایا جس سے ملک میں دہشتگردی کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو ایک ذمہ دار ردعمل ظاہر کرنیوالا عالمی اتحادی ملک بنانے کیلیے اسکی ترقی کے سلسلے میں معاونت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
پاکستانی فوج کیلیے کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں ایک ارب ڈالر جبکہ سول اداروں کیلئے ایک اعشاریہ تین ارب ڈالر کی رقم رکھی گئی ہے۔واشنگٹن میں بجٹ تخمینہ جات کا اعلان کرتے ہوئے صدر اوباما نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور اس کے ذیلی امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی یو ایس ایڈ کیلیے مجموعی طور پر 47 اعشاریہ 8 ارب ڈالرمختص کیے جس میں پاکستان کیلیے ایک اعشاریہ تین ارب ڈالر رکھے ہیں۔
صدر اوباما کے دفاعی اداروں کیلئے 526.6 بلین ڈالرز کی رقم برقرار رکھنے سے بنیادی دفاعی بجٹ اسی سطح پر ہے جو 2013 میں تھا اور اس میں ہتھیاروں یا مفادات پر بہت زیادہ کٹ نہیں لگایا گیا۔تجویزکردہ بجٹ میں نئے مالی سال کیلئے افغان جنگ کیلئے اخراجات کا اندازہ 80بلین ڈالر لگایا گیا ہے۔دریں اثناء وزیرخارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ امریکا کی معاونت نے پاکستان میں حالات کو اتنا سازگار بنایا جس سے ملک میں دہشتگردی کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو ایک ذمہ دار ردعمل ظاہر کرنیوالا عالمی اتحادی ملک بنانے کیلیے اسکی ترقی کے سلسلے میں معاونت جاری رکھے ہوئے ہیں۔