
موسم کی تبدیلی کے ساتھ معمولی نزلہ زکام یا بخار تو عام سی بات ہے لیکن ماحولیاتی آلودگی، کمزور ہوتی اوزون تہہ اور بے موسم پگھلتے گلیشیئر سے موسمی تغیرات انسانی جانوں کے لیے خطرہ بنتے جا رہے ہیں جس کی حالیہ مثال ' ہیٹ اسٹروک ' ہے جس نے گزشتہ موسم گرما میں صرف پاکستان میں سیکڑوں افراد کو لقمہ اجل بنا ڈالا تھا۔
سائنسی جریدے 'رسک اینالیسس' میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے میں 'موسم کی تبدیلی' کے انسانی جسم پر اثرات کا مطالعہ کرنے والے سائنس دانوں نے آگاہ کیا ہے کہ سخت سردی اور گرمی کی لہر مختلف امراض کے شکار افراد کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا کہ دل اور پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا افراد کےلیے سخت سرد موسم جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے جب کہ شدید گرمی گردوں کے مریضوں کے لیے موت پیغام لا سکتی ہے اس لیے احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات کرنا نہایت ضروری ہیں۔
واضح رہے کہ یہ اعداد و شمار اور نتائج جاپان کی یونیورسٹی ہوکیئڈو یونیورسٹی کے پروفیسر میٹیئو کنورٹینو کی سربراہی میں تحقیق کاروں نے امریکا کے جڑواں شہروں میں 2005ء سے 2014 ء کے درمیان خون جما دینے والی سردی اور جھلسا دینے والے گرم موسم میں اسپتالوں کے شعبہ حادثات میں داخل ہونے والے مریضوں کے ڈیٹا کے باریک بینی سے مطالعے کے بعد حاصل کیے تھے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔