ہندو یاتریوں کو احتجاج کے بعد بھارت جانے کی اجازت

بھارت میں اپنےمقدس مقامات کی یاترہ کرنے جا رہے ہیں ،جلد واپس لوٹ آئیں ، ہندو یاتری

بھارت میں اپنےمقدس مقامات کی یاترہ کرنے جا رہے ہیں ،جلد واپس لوٹ آئیں ، اے ایف پی

واہگہ بارڈرپرہندویاتریوں کاروکےجانےپرسڑک پردھرنا،احتجاج کے بعد بھارت جانے کی اجازت دے دی گئی،ایکسپریس نیوز

ہندو یاتریوں نے سڑک پر احتجاج کیا اور دھرنا بھی دیا ، واہگہ بارڈر پر یندو یاتریوں کو بھارت جانے کی اجازت دے دی گئی ، آج صبح سے امیگریشن حکام نے دو سو بیس یاتریوں کو روک رکھا تھا ، ہندوں یاتریوں کو بھارت مستقل نقل مقانی کی خبروں کے بعد رحمن ملک کے حکم پر روکا گیا تھا ، اب ہندو یاتری بھارت کی طرف روانہ ہوچکے ہیں۔

ہندویاتری آج صبح واہگہ بارڈر کےراستےبھارت جانےکے لئےجب بارڈرپہنچےتوحکام کی طرف سےبتایا گیا کہ ان کےجانےکےلئےاین اوسی ضروری قراردیاگیاہے۔ اگران کےپاس این اوسی ہےتووہ بھارت جاسکتے ہیں، جس پر بلوچستان سےتعلق رکھنے والے دوسرکاری ڈاکٹروں کوان کے اہلخانہ کےساتھ جانےکی اجازت دی دے گئی۔

باقی تمام یاتری واہگہ بارڈرپراجازت ملنےکےمنتظر رہے، پچاس سےزائد ہندو یاتریوں کو واہگہ بارڈر پربھارت جانے سے روک دیا گیا،دس افرادکوجانےکی اجازت مل گئی،امیگریشن حکام کاکہنا ہےانکوائری مکمل ہونےپردیگرلوگوں کوجانےدیاجائےگا۔


میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان افراد کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان چھوڑ کر نہیں جارہے، بھارت میں اپنےمقدس مقامات کی یاترہ کرنے جا رہے ہیں ،جلد واپس لوٹ آئیں گے، ان افراد کا کہنا تھا کہ پاکستان سےبھارت منتقل ہونے کا شوشہ اڑانے والےسیاست چمکارہے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہندو ویلفیئر ٹرسٹ کے سربراہ ڈاکٹرمنورچندنے کہا کہ ہندؤں کا جینا مرنا پاکستان کے لئے ہے، وہ اسے چھوڑنے یا نقل مکانی کا تصوربھی نہیں کرسکتے،یہاں ملنے والی آزدی کی وجہ سے آج ہندوشری کرشنابھگوان کا جنم دن آزادی سے منارہی ہے، انہوں نے کہا بعض عناصرپاکستان کو بدنام کرنے کے لئے ہندوؤں کی نقل مکانی کا ایشواٹھا رہے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں رحمن ملک نے کہا کہ وزارت داخلہ کی اجازت کے بغیر اقلیتی شہری ملک نہیں چھوڑسکتے۔ بھارتی سفارتخانہ یہ بتائے کہ اس نے250 ویزے کیسے جاری کیے۔معاملے کی مکمل تحقیقات کرائی جائے گی۔ ہم اپنی تسلی کے بعد ہی ہندو خاندانوں کوپاکستان چھوڑنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔ پاکستان میں موجوداقلیتوں کومکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ رحمٰن ملک نے کہا کہ حکومت اور عدلیہ کے درمیان موجود ڈیڈلاک ختم ہونا چاہیے۔

 

Recommended Stories

Load Next Story