امریکا کو محدود ڈرون حملوں کی اجازت دی تھی پرویز مشرف
ڈرون حملے ٹارگٹ کو تنہا ہونے اور سویلین نقصان نہ ہونے کی شرط پر اپنے اہداف کو نشانہ بنائیں گے، پرویز مشرف
سابق صدر پرویز مشرف نے پہلی مرتبہ ڈرون حملوں کے لئے امریکا کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعتراف کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو محدود ڈرون حملوں کی اجازت دی تھی۔
ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ امریکا کو یہ اجازت صرف خاص مواقعوں کے لئے دی گئی تھی، انہوں نے کہا کہ جاسوس طیارے کے ذریعے حملے محدود پیمانے پر کرنے کا معاہدہ ہوا تھا اور یہ طے پایا تھا کہ ڈرون حملے ٹارگٹ کو تنہا ہونے اور سویلین نقصان نہ ہونے کی شرط پر اپنے اہداف کو نشانہ بنائیں گے ۔
پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ شدت پسند پہاڑوں کے ان علاقوں میں رہتے تھے جہاں پہنچنا ممکن نہیں ہوتا تھا، ان حملوں کی اجازت صرف ایسی صورت میں دی تھی جب خود پاکستانی فوج کے پاس کارروائی کے لئے وقت نہ ہو۔
ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ امریکا کو یہ اجازت صرف خاص مواقعوں کے لئے دی گئی تھی، انہوں نے کہا کہ جاسوس طیارے کے ذریعے حملے محدود پیمانے پر کرنے کا معاہدہ ہوا تھا اور یہ طے پایا تھا کہ ڈرون حملے ٹارگٹ کو تنہا ہونے اور سویلین نقصان نہ ہونے کی شرط پر اپنے اہداف کو نشانہ بنائیں گے ۔
پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ شدت پسند پہاڑوں کے ان علاقوں میں رہتے تھے جہاں پہنچنا ممکن نہیں ہوتا تھا، ان حملوں کی اجازت صرف ایسی صورت میں دی تھی جب خود پاکستانی فوج کے پاس کارروائی کے لئے وقت نہ ہو۔