آئندہ مالی سال میں ریکارڈ 13 ارب ڈالر قرض لینے کا منصوبہ
مالی سال 2016-17 میں پاکستان نے 10 اعشاریہ 4 ارب ڈالر قرضہ لیاتھا۔
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال میں ریکارڈ 13ارب ڈالرقرض لینے کامنصوبہ وضع کیا ہے جس کا بنیادی تخمینہ ختم ہونے والے مالی سال کیلیے قرضے کے تخمینے سے تقریباً 63 فیصدزائد ہے۔
ذرائع کے مطابق مالی سال 2018-19 کے بجٹ کیلیے قرض کاابتدائی تخمینہ 13ارب ڈالر تیار کیا گیا ہے اوراگراس منصوبے پر عملدرآمد ہوتا ہے تو یہ پاکستان کی 71سالہ تاریخ میں کسی ایک مالی سال کے دوران لیے جانے والے قرض کی بلندترین شرح ہو گی۔
مالی سال 2016-17 میں پاکستان نے 10 اعشاریہ 4 ارب ڈالر قرضہ لیاتھا تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ حکومت 27 اپریل کوپارلیمنٹ میں غیرملکی اقتصادی امداد کاحقیقی منصوبہ پیش کرے گی یا گزشتہ پانچ ادوارکی طرح اسے غیرملکی قرضے کا منصوبہ قراردیاجائیگا۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے ساڑھے 4 سال کے عرصے میں 40ارب روپے تک قرضے لیے۔
ذرائع کے مطابق مالی سال 2018-19 کے بجٹ کیلیے قرض کاابتدائی تخمینہ 13ارب ڈالر تیار کیا گیا ہے اوراگراس منصوبے پر عملدرآمد ہوتا ہے تو یہ پاکستان کی 71سالہ تاریخ میں کسی ایک مالی سال کے دوران لیے جانے والے قرض کی بلندترین شرح ہو گی۔
مالی سال 2016-17 میں پاکستان نے 10 اعشاریہ 4 ارب ڈالر قرضہ لیاتھا تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ حکومت 27 اپریل کوپارلیمنٹ میں غیرملکی اقتصادی امداد کاحقیقی منصوبہ پیش کرے گی یا گزشتہ پانچ ادوارکی طرح اسے غیرملکی قرضے کا منصوبہ قراردیاجائیگا۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے ساڑھے 4 سال کے عرصے میں 40ارب روپے تک قرضے لیے۔