قومی فٹبال ٹیم کے لیے غیر ملکی کوچ کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ
جوز انتونیو ناگورا کو معاوضے کی ادائیگی میں بحرین تعاون کریگا، ویمن ٹیم کیلیے جاپانی کوچ سے رابطہ ہے، فیصل صالح
قومی فٹبال ٹیم کے لیے غیرملکی کوچ کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کے صدر سید فیصل صالح حیات پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کانگریس کے سالانہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم کیلیے برازیلین کوچ کی خدمات حاصل کی جائیں گی، غیر ملکی آفیشل کو مشاہرے کی ادائیگی کیلیے بحرین معاونت کرے گا۔
صدر پی ایف ایف نے کہا کہ پاکستان فٹبال کو عروج کی طرف گامزن کرنے کیلیے گراس روٹ لیول سے اوپر تک کام کرنا ضروری ہے، نئے ٹیلنٹ کی تلاش کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا، تمام اضلاع میں ٹورنامنٹ کروائے جائیں گے، پہلا مرحلہ پنجاب سے شروع ہوگا، اس مقصد کیلیے ہر ضلع کی استعداد اور ضرورت کے مطابق فنڈز دیے جائیں گے۔
فیصل صالح حیات نے بتایا کہ 3 سال میں پاکستان فٹبال کو بڑا نقصان پہنچا ہے، اس کی تلافی کیلیے سخت محنت اور انقلابی اقدامات کی ضرورت تھی، فوری طور پر چند قدم اٹھائے ہیں، ان میں سب سے بڑا غیر ملکی کوچ کی تعیناتی ہے، برازیلین یوتھ ٹیم کیلیے کام کا تجربہ رکھنے والے جوز انتونیو ناگورا کیساتھ 3 سال کا معاہدہ کیا جا رہا ہے، ان کا مشاہرہ کافی زیادہ تھا جس کیلیے دوست ملک بحرین نے معاونت کی حامی بھرلی ہے۔
صدر پی ایف ایف نے کہا کہ ویمنز فٹبالرز کو بھی نظر انداز نہیں کررہے، جاپان سے خاتون کوچ کی بات چیت چل رہی ہے جس کی خدمات بلامعاوضہ حاصل ہونگی، پاکستان کی قومی ٹیم ایشین گیمز اور اے ایف سی چیمپئن شپ کی تیاری کیلیے ڈیڑھ ماہ کے تربیتی کیمپ کے بعد 4 بین الاقوامی دوستانہ میچ کھیلے گی جس سے ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کے امکانات روشن ہونگے۔
صالح حیات نے کہا کہ افغانستان کیساتھ میچز کیلیے بات چیت جاری ہے، فیفا اور اے ایف سی دو گول پراجیکٹس کیلیے فنڈز کی درخواست کی تھی، جس کی اصولی طور پر منظوری دی جاچکی ہے، چمن اور لیاری میں منصوبے مکمل کریں گے، مزید 2 پراجیکٹس کیلیے بھی درخواست کی ہے، ایک پنجاب، دوسرا خیبر پختونخوا میں ہوگا، پاکستان میں فٹبال کے ڈیولپمنٹ فنڈز معطلی کی وجہ سے رکے ہوئے تھے۔
صدر پی ایف ایف نے بتایا کہ پی ایف ایف کی حیثیت بحال ہوجانے کے بعد 4.3 ملین ڈالرز کے فنڈز دینے کی حامی بھر لی ہے، اس رقم سے کئی مسائل حل ہوسکیں گے تاہم سرفہرست کھلاڑیوں اور آفیشلز پر سرمایہ کاری کرنا ہے،کھلاڑیوں کا یومیہ الاؤنس100 سے200 ڈالر کر دیا گیا ہے۔
فیصل صالح حیات نے کہا کہ نیشنل چیلنج کپ میں 24 ٹیمیں شریک ہونگی، ایونٹ کی انعامی رقم میں 500 گنا اضافہ کرتے ہوئے ساڑھے 25 لاکھ کر دی گئی ہے، آئندہ انٹرنیشنل ایونٹس کیلیے اچھا بیک اپ بھی تیار ہوگا۔
صدر پی ایف ایف نے اس موقع پر حال ہی میں ڈھاکہ میں ہونے والی ساف کانگریس میں 3 ساف چمپئین شپس کے پاکستان میں انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے سید خادم علی شاہ سینئر نائب صدر پی ایف ایف کے بطور سینئرنائب صدر ساف بلامقابلہ انتخاب کو بھی پاکستان کی بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر سردار نوید حیدر نے کہا کہ آج پی ایف ایف ہیڈ کوارٹرز میں پنجاب کے36 میں سے27 اضلاع سے آنے والے عہدیداروں کا مجھ پر اور درحقیقت صدر پی ایف ایف سید فیصل صالح حیات پراظہار اعتماد ہمارا اثاثہ ہے، مل جل کر فٹبال کے فروغ کیلیے کام کریں گے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کے صدر سید فیصل صالح حیات پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کانگریس کے سالانہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم کیلیے برازیلین کوچ کی خدمات حاصل کی جائیں گی، غیر ملکی آفیشل کو مشاہرے کی ادائیگی کیلیے بحرین معاونت کرے گا۔
صدر پی ایف ایف نے کہا کہ پاکستان فٹبال کو عروج کی طرف گامزن کرنے کیلیے گراس روٹ لیول سے اوپر تک کام کرنا ضروری ہے، نئے ٹیلنٹ کی تلاش کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا، تمام اضلاع میں ٹورنامنٹ کروائے جائیں گے، پہلا مرحلہ پنجاب سے شروع ہوگا، اس مقصد کیلیے ہر ضلع کی استعداد اور ضرورت کے مطابق فنڈز دیے جائیں گے۔
فیصل صالح حیات نے بتایا کہ 3 سال میں پاکستان فٹبال کو بڑا نقصان پہنچا ہے، اس کی تلافی کیلیے سخت محنت اور انقلابی اقدامات کی ضرورت تھی، فوری طور پر چند قدم اٹھائے ہیں، ان میں سب سے بڑا غیر ملکی کوچ کی تعیناتی ہے، برازیلین یوتھ ٹیم کیلیے کام کا تجربہ رکھنے والے جوز انتونیو ناگورا کیساتھ 3 سال کا معاہدہ کیا جا رہا ہے، ان کا مشاہرہ کافی زیادہ تھا جس کیلیے دوست ملک بحرین نے معاونت کی حامی بھرلی ہے۔
صدر پی ایف ایف نے کہا کہ ویمنز فٹبالرز کو بھی نظر انداز نہیں کررہے، جاپان سے خاتون کوچ کی بات چیت چل رہی ہے جس کی خدمات بلامعاوضہ حاصل ہونگی، پاکستان کی قومی ٹیم ایشین گیمز اور اے ایف سی چیمپئن شپ کی تیاری کیلیے ڈیڑھ ماہ کے تربیتی کیمپ کے بعد 4 بین الاقوامی دوستانہ میچ کھیلے گی جس سے ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کے امکانات روشن ہونگے۔
صالح حیات نے کہا کہ افغانستان کیساتھ میچز کیلیے بات چیت جاری ہے، فیفا اور اے ایف سی دو گول پراجیکٹس کیلیے فنڈز کی درخواست کی تھی، جس کی اصولی طور پر منظوری دی جاچکی ہے، چمن اور لیاری میں منصوبے مکمل کریں گے، مزید 2 پراجیکٹس کیلیے بھی درخواست کی ہے، ایک پنجاب، دوسرا خیبر پختونخوا میں ہوگا، پاکستان میں فٹبال کے ڈیولپمنٹ فنڈز معطلی کی وجہ سے رکے ہوئے تھے۔
صدر پی ایف ایف نے بتایا کہ پی ایف ایف کی حیثیت بحال ہوجانے کے بعد 4.3 ملین ڈالرز کے فنڈز دینے کی حامی بھر لی ہے، اس رقم سے کئی مسائل حل ہوسکیں گے تاہم سرفہرست کھلاڑیوں اور آفیشلز پر سرمایہ کاری کرنا ہے،کھلاڑیوں کا یومیہ الاؤنس100 سے200 ڈالر کر دیا گیا ہے۔
فیصل صالح حیات نے کہا کہ نیشنل چیلنج کپ میں 24 ٹیمیں شریک ہونگی، ایونٹ کی انعامی رقم میں 500 گنا اضافہ کرتے ہوئے ساڑھے 25 لاکھ کر دی گئی ہے، آئندہ انٹرنیشنل ایونٹس کیلیے اچھا بیک اپ بھی تیار ہوگا۔
صدر پی ایف ایف نے اس موقع پر حال ہی میں ڈھاکہ میں ہونے والی ساف کانگریس میں 3 ساف چمپئین شپس کے پاکستان میں انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے سید خادم علی شاہ سینئر نائب صدر پی ایف ایف کے بطور سینئرنائب صدر ساف بلامقابلہ انتخاب کو بھی پاکستان کی بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر سردار نوید حیدر نے کہا کہ آج پی ایف ایف ہیڈ کوارٹرز میں پنجاب کے36 میں سے27 اضلاع سے آنے والے عہدیداروں کا مجھ پر اور درحقیقت صدر پی ایف ایف سید فیصل صالح حیات پراظہار اعتماد ہمارا اثاثہ ہے، مل جل کر فٹبال کے فروغ کیلیے کام کریں گے۔