وفاقی وزارت صحت نے الیکشن کمیشن کے احکام ہوا میں اڑا دیے

موجودہ قائمقام سی ای اوخود بھی امیدوار، حکومت انھیں مقررکرناچاہتی ہے۔


Tufail Ahmed April 17, 2018
انٹرویوکمیٹی متنازع ہے،عدالت جائینگے، امیدوار۔ فوٹو: فائل

نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈی نیشن نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے احکام ہوا میں اڑا دیئے۔

وفاقی حکومت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو اپنے زیر اثر رکھنے اور مستقبل میں ملک بھر میں فارمیسی چین قائم کرنے کیلیے اپنا سی ای او مقررکرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن سے قبل کسی بھی محکمے میں تقرریوں اور تبادلوں پرکے پابندی عائد کی ہے لیکن نیشنل ہیلتھ ریگولیشن سروسزکے اعلی حکام نے الیکشن کمیشن کے احکام کو تسلیم کرنے سے انکارکرتے ہوئے امیدواروں کے انٹرویوآج کرنے کا لیٹرجاری کردیا۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 11 اپریل 2018 کو نوٹیفکیشن جاری کیاگیا تھا جس میں کہاگیا ہے کہ تمام محکموں میں الیکشن تک نئی بھرتیوں پرپابندی عائد ہوگی سوائے ان کے جن امیدواروں نے یکم اپریل 2018سے قبل انٹرویویا ٹیسٹ دے چکے ہیں لیکن وفاقی حکومت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کومستقبل میں مکمل کنٹرول کرنے کیلیے اپنا من پسند چیف ایگزیکٹوآفیسر تعینات کرنے کیلیے موجودہ قائمقام سی ای اواختر شیخ کو مستقل سی ای او رکھنے کا فیصلہ کیا۔

ذرائع بتاتے ہیں آج 17اپریل کوہونے والے انٹرویوز صرف کاغذی کارروائی ہوگی جبکہ اس اہم اسامی کیلیے اعلیٰ تعلیم یافتہ افرادکوشامل ہی نہیں کیاگیا۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں سی ای اوکی اسامی جنوری میں خالی ہوئی تھی جب اسلم افغانی نے اپنی مدت ملازمت مکمل کی تھی جس کے بعد حکومت اس اہم اسامی پر من پسند افسرکی تعیناتی کیلیے مختلف افسران سے بات چیت کرتی رہی، سی ای اوکی اسامی پرگزشتہ ماہ اخبار میں اشتہار شائع کیاگیا۔

وزارت نیشنل ہیلتھ ریگولیشن سروسز کے قائمقام سی ای او ڈاکٹر شیخ جوآج خود سی ای اوکی اسامی کیلیے انٹرویودیں گے، انھوں نے 11 اپریل 2018 کوانٹرویوکیلیے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی کمیٹی کا چیئرمین سیکریٹری کامران بلوچ کو مقررکیاتھا جبکہ 2ممبران ایڈیشنل سیکریٹری برائے قانون اور ایک جوائنٹ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کمیٹی میں شامل ہیں۔

کمیٹی میں 3 پرائیویٹ ممبران کوبھی شامل کیا جس میں2اراکان کی بنیادی تعلیم صرف گریجویشن فارمیسی ہیں اوردونوں امریکن شہرت کے حامل بھی ہیں، جن ماہرین کوانٹرویوکمیٹی میں شامل کیا گیا ہے ان کا براہ راست تعلق ادویہ کی ترسیل وتجارت سے بتایاگیا ہے اور یہ دونوں افراد ڈرگ ریگولیٹری کی مختلف ذیلی کمیٹیوں کے ممبرزکی حیثیت سے شرکت کرتے ہیں اس وجہ سے انٹرویو کمیٹی متنازع ہوگئی۔

انٹرویوزدینے والے بیشتر امیدواوں کا کہنا ہے کہ انٹرویوکمیٹی متنازع ہونے کی وجہ سے وہ انٹرویونہیں دیں گے بلکہ اعلیٰ عدالت سے رجوع کریں گے۔

واضح رہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں سابق سی ای او اسلم افغانی کی مدت جنوری میں مکمل ہوگئی تھی جس کے بعد وفاقی وزیر سائرہ تارڑ نے اختر شیخ کوڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا قائمقام سی ای اومقررکردیاتھا اب وفاقی حکومت کی ایما پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں مستقل سی ای اوبھی انھیں کومقررکرنا چاہتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں